" شکوہِ مومناں "
ماہِ ولاد بھی ہے یہ ماہِ وصال ہے۔
ان کچّے عِشْق بازوں سے میرا سوال ہے۔
یہ تپلے اور سُرنگی یہ بڑھتا ہوا فساد۔
کیا نام ہے یہی مرے سرکار کا میلاد۔
جھنڈے لگاؤ خوشیاں مناؤ مچاؤ دُھوم۔
ثابت نہیں اکابر و اسلاف سے رُسُوم۔
چھوڑا نماز ، روزہ و حجّ و زکوٰۃ کو ۔
جانا امام بغض و حسد بے ثبات کو۔
اتنی خوشی ہے تجھ کو میلادِ حبیب پر۔
اور غم ذرا نہیں ہے وصالِ حبیب پر۔
تجھ کو نہیں ہے یاد وصالِ نبی کا وَقْت۔
مغموم تھا جہان یہ افلاک و بحر و دَشْت۔
جب رحلتِ حضور تھی غمگین تھا سماں۔
ابلیس خوش ہوئے جو تھے غمگین مومناں۔
بغض و حسد کی رِیت کو تقدیس کہدیا۔
اور جانثارِ حق کو ہی ابلیس کہدیا۔
راقم حقیقتوں سے یہ نا آشنائی کیوں۔
سرکارِ مصطفیٰ سے ہی یہ بے وفائی کیوں۔
ایم راقم نقشبندی !!!!
ماہِ ولاد بھی ہے یہ ماہِ وصال ہے۔
ان کچّے عِشْق بازوں سے میرا سوال ہے۔
یہ تپلے اور سُرنگی یہ بڑھتا ہوا فساد۔
کیا نام ہے یہی مرے سرکار کا میلاد۔
جھنڈے لگاؤ خوشیاں مناؤ مچاؤ دُھوم۔
ثابت نہیں اکابر و اسلاف سے رُسُوم۔
چھوڑا نماز ، روزہ و حجّ و زکوٰۃ کو ۔
جانا امام بغض و حسد بے ثبات کو۔
اتنی خوشی ہے تجھ کو میلادِ حبیب پر۔
اور غم ذرا نہیں ہے وصالِ حبیب پر۔
تجھ کو نہیں ہے یاد وصالِ نبی کا وَقْت۔
مغموم تھا جہان یہ افلاک و بحر و دَشْت۔
جب رحلتِ حضور تھی غمگین تھا سماں۔
ابلیس خوش ہوئے جو تھے غمگین مومناں۔
بغض و حسد کی رِیت کو تقدیس کہدیا۔
اور جانثارِ حق کو ہی ابلیس کہدیا۔
راقم حقیقتوں سے یہ نا آشنائی کیوں۔
سرکارِ مصطفیٰ سے ہی یہ بے وفائی کیوں۔

Last edited by a moderator: