اللہ تعالی جو چاہے ہیں وہی ہوتا ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
”مَاشَاءَاللّٰہُ کَانَ وَ مَالَمْ یشَآء لَمْ یَکُنْ“
اللہ تعالی اپنے بندوں پر فضل فرما کر انہیں نیکی کی توفیق دیتے ہیں..اور رحم فرما کر گناہوں سے بچاتے ہیں

”لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ العَلِیِّ الْعَظِيم“
بھلائی کے کاموں کی توفیق..اللہ تعالی کی نعمت سے ہوتی ہے..اور اس پر شکر واجب ہے:-
”اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ“
اللہ تعالی کی ”مشیت“ اور ”قوت“ سے ہی بندوں کے کام بنتے ہیں

”مَا شَاء اللَّهُ لا قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ“
اللہ تعالی ہی اپنے بندوں کے لئے کفایت فرمانے والے وکیل و کفیل ہیں
”حَسبُنَا اللہُ وَنِعمَ الوَکِیلُ عَلَی اللہِ تَوَکَّلنَا“
اللہ تعالی نے عظیم احسان فرمایا..
ایسی فکر نصیب فرمائی جو خیر ہی خیر ہے..ایسے کام میں لگایا جو خیر ہی خیر ہے..اس عظیم احسان اور فضل پر دل اور سر اللہ تعالی کے شکر میں..اللہ تعالی کے سامنے جھکے ہوئے ہیں..
”اَللّٰهُمَّ لَكَ الحَمْدُ كَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِكَ وَعَظِيمِ سُلْطَانِكَ.. اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ“

آج ہر شخص کسی نہ کسی فکر میں مبتلا ہے..ایسے حالات میں اچھے کام اور اچھے عمل کی فکر نصیب ہو جانا..اللہ تعالی کا فضل ہے..
لیکن پھر بھی ہم میں سے بعض افراد اس کی ٹھیک طرح سے قدر نہ کر سکے..اپنی کوتاہی پر اپنے مالک سے معافی چاہتے ہیں..
 
Top