شادیوں میں بے ہودگیاں

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
شادیوں میں بے ہودگیاں اتنی متواتر ہو چکی ہیں کہ اب ان بے ہودگیوں کو کوئی گناہ یا غلط ہی نہیں سمجھتا۔

شادیوں کے اوقات پر عورتوں کا حد سے زیادہ معیوب لباس،
اور اس طرح دلہن کا نیم برہنہ لباس،
نامحرم مردوں کا عورتوں کو مختلف زاویوں سے فوکس کر کے کمرے میں بند کرنا فلمیں اور ویڈیوز وغیرہ بنانا
اور باپ، بھائی کی غیرت کے کان پر جوں تک نہ رینگنا
اور تو اور بعض دیندار گھرانوں میں بھی اِس موقع پر حیا کا جنازہ اُٹھتا نظر آتا ہے کہ دل خوف سے کانپ جاتا ہے۔

ایک نوجوان لڑکی اپنے باپ بھائی کے سامنے عجیب و غریب کپڑے زیب تن کر کے ناچ رہی ہوتی ہے اور وہ دیوث تالیاں بجا رہے ہوتے ہیں اللہ ان کو عقل سلیم عطا فرمائے آمین

حقیقت یہ ہے کہ تقدیسِ نسواں کا محافظ دراصل مرد حضرات ہی ہیں۔ اگر مرد حضرات اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تو معاشرے سے برائیوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔

اللہ ہمیں سوچنے سمجھتے کی توفیق عطا فرمائے آمین
 
Top