اے رسول ِ امیں [صلی اللہ علیہ وسلم] خاتم المرسلیں[صلی اللہ علیہ وسلم]

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن

اے رسول ِ امیں [صلی اللہ علیہ وسلم] خاتم المرسلیں[صلی اللہ علیہ وسلم]
اے رسول ِ امیں [صلی اللہ علیہ وسلم] خاتم المرسلیں[صلی اللہ علیہ وسلم] ،

تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

ہے عقیدہ یہ اپنا بصدق و یقین ، تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

ابراہیمی و ہاشمی خوش لقب ، اے تو عالی نسب ،اے تو والا حسب
دُودمانِ قریشی کے دُرِ ثمیں ، تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

دست قدرت نے ایسا بنایا تجھے،جملہ اوصاف سے خود سجایا تجھے
اے ازل کے حسیں، اے ابد کے حسیں،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

بزمِ کونین پہلے سجائی گئی ، پھر تیری ذات منظر پہ لائی گئی
سیدالاولیں ، سیدالآخریں ،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

تیرا سکہ رواں کل جہاں میں ہوا ، اس زمیں میں ہوا آسماں میں ہوا
کیا عرب کیا عجم ،سب ہیں زیرِ نگیں ،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

تیرے انداز میں وسعتیں فرش کی ، تیری پرواز میں رفعتیں عرش کی
تیرے انفاس میں خلد کی یاسمیں ، تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

سدرۃ المُنتہیٰ رہ گذر میں تری ، قاب قوسین گردِ سفر میں تری
تو ہے حق کے قریں ، حق ہے تیرے قریں،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

مصطفیٰ [صلی اللہ علیہ وسلم] مُجتبیٰ[صلی اللہ علیہ وسلم] تیری مدح و ثناء،میرے بس میں نہیں،دسترس میں نہیں
د ل کو ہمت نہیں ، لب کو یارا نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

کوئی بتلائے کیسے سراپا لکھوں ، کوئی ہے ! وہ کہ میں جس کو تجھ سا کہوں
توبہ توبہ ! نہیں کوئی تجھ سا نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

چار یاروں کی شانِ جلی ہے بھلی ،ہیں یہ صدیق رض ،فاروق رض ،عثمان رض ، علی رض
شاہد عدل ہیں یہ ترے جانشیں ، تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں

اے سراپا نفیس انفسِ دو جہاں ، سرورِ دلبراں دلبرِعاشقاں
ڈھونڈتی ہے تجھے میری جانِ حزیں ،تجھ سا کوئی نہیں ،تجھ سا کوئی نہیں


سید نفیس الحسینی شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
 

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن
سچ کہا قاسمی صاحب ۔ ۔ شاہ صاحب رحمۃ اللہ کا کلام واقعی کمال کا ہوتا تھا ۔ ۔ اللہ ان کو غریق رحمت فرمائے اٰمین
 
پ

پیامبر

خوش آمدید
مہمان گرامی
سبحان اللہ، نفیس الحسینی رحمہ اللہ کا کلام اور ان کی خطاطی ان کے نام کی طرح نفیس تھی۔ اللہ رحم فرمائے۔ آمین۔
یہ نظم پاکستان کے نعت خواں جنید جمشید کی آواز میں سنی جائے تو مزہ دوبالا ہوجائے۔
 
Top