السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ذوالحجہ کا بابرکت مہینہ شروع ہوا ہی تھا کہ ہمارے نہایت محترم و مکرم، صاحبِ ذوق و فن، حضرت راقم نقشبندی صاحب نے "منقبت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ" کا ایک بابرکت سلسلہ آغاز فرمایا۔ اُن کا یہ کلام نہایت عمدہ، روح پرور، اور فکری بالیدگی سے بھرپور رہا۔
راقم الحروف کی حیثیت ایک طالب علم سے زیادہ نہ تھی، لیکن حضرت کی محبتوں نے ہمیں بھی اس مشن کا حصہ بنا دیا۔ ان کا اصرار کہ ہم بھی کچھ اشعار رقم کریں، ہمارے لیے ایسے ہی تھا جیسے چراغ لے کر سورج کی روشنی کو دکھانے کی جسارت کی جائے۔ ہم نے تعمیلِ حکم میں "حج بیت اللہ" کے موضوع پر چند کلمات پیش کیے — اور یوں ہماری شاعری کا سلسلہ ایک چُپ سی خامشی میں پنہاں ہو گیا۔
جب ان اشعار کے ایک سافٹ مجموعے کی بات آئی، تو دل میں پہلے سے موجود خواہش نے پھر سے انگڑائی لی۔ ارادہ کر لیا کہ اس خوبصورت کلام کو محفوظ کیا جائے، تاکہ اہلِ ذوق و محبت اسے پڑھ سکیں اور حضرت عثمان غنیؓ کی سیرت سے روحانی روشنی حاصل کریں۔
البتہ! حضرت راقم نقشبندی صاحب نے اس بار بھی ہمیں چین نہ لینے دیا
خود اشعار مکمل کیے، اور ہمیں حکم ہوا کہ اب میدانِ منقبت آپ سنبھالیں! دل نے کہا، "پھر وہی معرکہ!" — خیر، ایک کلام لکھا، پیش کیا... مگر حضرت نے اسے فوراً نامنظور فرما دیا: کبھی ردیف کا مسئلہ، کبھی وزن کا! تو ہم نے سمجھ لیا کہ خاموشی میں ہی عافیت ہے۔
(یہاں شکر ہے کہ گرمیوں کی لُو نے ہمیں وقتی نجات دلا دی!)
ادھر سافٹ کاپی کی کوشش جاری رہی، کہ ایک دن بجلی گئی، اور ساتھ ہی تمام محنت بھی، جس کے بعد مصروفیات نے کام کو کچھ عرصہ روک دیا۔ مگر آج جب حضرت نے اپنے تمام اشعار مکمل کیے، تو دوبارہ ہمت کر کے چند گھنٹوں میں دوبارہ سب کچھ ترتیب دیا۔
مجھے نہیں معلوم کہ میں کس حد تک کامیاب ہو پایا ہوں،
بس یہ گزارش ہے کہ اگر کسی جگہ کوئی کوتاہی نظر آئے تو ضرور مطلع فرمائیں۔
یہ مجموعہ حضرت کی محنت، محبت اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے عقیدت کا ایک ادنیٰ تحفہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اہلِ بیت و صحابہؓ کی محبت میں ثابت قدم رکھے،
اور حضرت راقم نقشبندی صاحب کو سلامت رکھے،
کہ جن کے توسط سے ہم جیسے کم فہم بھی اس پاکیزہ ادب کی محفل میں بیٹھنے کے لائق بنے۔
والسلام،
خاکسار۔۔۔

ذوالحجہ کا بابرکت مہینہ شروع ہوا ہی تھا کہ ہمارے نہایت محترم و مکرم، صاحبِ ذوق و فن، حضرت راقم نقشبندی صاحب نے "منقبت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ" کا ایک بابرکت سلسلہ آغاز فرمایا۔ اُن کا یہ کلام نہایت عمدہ، روح پرور، اور فکری بالیدگی سے بھرپور رہا۔
راقم الحروف کی حیثیت ایک طالب علم سے زیادہ نہ تھی، لیکن حضرت کی محبتوں نے ہمیں بھی اس مشن کا حصہ بنا دیا۔ ان کا اصرار کہ ہم بھی کچھ اشعار رقم کریں، ہمارے لیے ایسے ہی تھا جیسے چراغ لے کر سورج کی روشنی کو دکھانے کی جسارت کی جائے۔ ہم نے تعمیلِ حکم میں "حج بیت اللہ" کے موضوع پر چند کلمات پیش کیے — اور یوں ہماری شاعری کا سلسلہ ایک چُپ سی خامشی میں پنہاں ہو گیا۔
جب ان اشعار کے ایک سافٹ مجموعے کی بات آئی، تو دل میں پہلے سے موجود خواہش نے پھر سے انگڑائی لی۔ ارادہ کر لیا کہ اس خوبصورت کلام کو محفوظ کیا جائے، تاکہ اہلِ ذوق و محبت اسے پڑھ سکیں اور حضرت عثمان غنیؓ کی سیرت سے روحانی روشنی حاصل کریں۔
البتہ! حضرت راقم نقشبندی صاحب نے اس بار بھی ہمیں چین نہ لینے دیا
خود اشعار مکمل کیے، اور ہمیں حکم ہوا کہ اب میدانِ منقبت آپ سنبھالیں! دل نے کہا، "پھر وہی معرکہ!" — خیر، ایک کلام لکھا، پیش کیا... مگر حضرت نے اسے فوراً نامنظور فرما دیا: کبھی ردیف کا مسئلہ، کبھی وزن کا! تو ہم نے سمجھ لیا کہ خاموشی میں ہی عافیت ہے۔
(یہاں شکر ہے کہ گرمیوں کی لُو نے ہمیں وقتی نجات دلا دی!)
ادھر سافٹ کاپی کی کوشش جاری رہی، کہ ایک دن بجلی گئی، اور ساتھ ہی تمام محنت بھی، جس کے بعد مصروفیات نے کام کو کچھ عرصہ روک دیا۔ مگر آج جب حضرت نے اپنے تمام اشعار مکمل کیے، تو دوبارہ ہمت کر کے چند گھنٹوں میں دوبارہ سب کچھ ترتیب دیا۔
مجھے نہیں معلوم کہ میں کس حد تک کامیاب ہو پایا ہوں،
بس یہ گزارش ہے کہ اگر کسی جگہ کوئی کوتاہی نظر آئے تو ضرور مطلع فرمائیں۔
یہ مجموعہ حضرت کی محنت، محبت اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے عقیدت کا ایک ادنیٰ تحفہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اہلِ بیت و صحابہؓ کی محبت میں ثابت قدم رکھے،
اور حضرت راقم نقشبندی صاحب کو سلامت رکھے،
کہ جن کے توسط سے ہم جیسے کم فہم بھی اس پاکیزہ ادب کی محفل میں بیٹھنے کے لائق بنے۔
والسلام،
خاکسار۔۔۔

فی الوقت آپ پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرکے پڑھ سکتے ہیں۔
جیسے انٹرنیٹ سپیڈ بہتر ہوتی ہے ان شاءاللہ آن لائن لنک بھی مہیا کردیا جائے گا۔جزاک اللہ
جیسے انٹرنیٹ سپیڈ بہتر ہوتی ہے ان شاءاللہ آن لائن لنک بھی مہیا کردیا جائے گا۔جزاک اللہ
Attachments
Last edited: