ترا خیال، ترا ذکر، گفتگو تیری
مری حیات کا حاصل ہے آرزوتیری
اگر چہ تو نہیں گزرا ہمارے شہروں سے
مہک ملی ہے مگر ہم کو کو بکو ، تیری
عجیب شئے ہے، تری چاہ، کہ جی یہ کہتا ہے
ہر ایک شخص کرے مجھ سے گفتگو تیری
تمام اہل وفا سر نگوں ترے در پر
ہر ایک صاحب دل کو ہے آرزو تیری
اک ایسے دشت میں بھٹکا ہے کاروان حیات
کریں گے خضر صفت لوگ جستجو تیری
مری حیات کا حاصل ہے آرزوتیری
اگر چہ تو نہیں گزرا ہمارے شہروں سے
مہک ملی ہے مگر ہم کو کو بکو ، تیری
عجیب شئے ہے، تری چاہ، کہ جی یہ کہتا ہے
ہر ایک شخص کرے مجھ سے گفتگو تیری
تمام اہل وفا سر نگوں ترے در پر
ہر ایک صاحب دل کو ہے آرزو تیری
اک ایسے دشت میں بھٹکا ہے کاروان حیات
کریں گے خضر صفت لوگ جستجو تیری