صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے محبت ایمان کا جز ہے
(۱) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پیغمبروں کے بعد تمام امت میں افضل ہیں۔ ان کے ایمان و عمل کی برابری کویٰ نہیں کر سکتا۔ یہی مرتبہ صحابیات کا بھی ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے "میرے صحابہ کو گالی مت دو اگر تم میں سے کویٰ اُحد پہاڈ کے برابر سونا خرچ کرے تو کسی صحابی کے ایک مد (تھوڑے سے) غلہ یا آدھے مد کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا ۔ ( متفق علیہ،مشکوٰۃ ۵۵۳)
(۲) صحابہ رضوان اللہ اجمعین سے محبت ایمان کا جز ہے ،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو جو میرے صحا بہ سے محبت رکھے اس نے مجھ سے محبت کی اور جو میرے صحابہ سے بغض وعداوت رکھا اس نے مجھ سے عداوت کی ۔جو میرے صحابہ کو ستا ئے اس نے مجھ کو ستا یا اور جو مجھے ستا ئے اس نے اللہ کو ستا یا ۔ ( رواہ ترمذی ،مشکوٰۃ ۵۵۴)
(۳) تمام صحابہ کرام میں چاروں خلفاء سب سے افضل ہیں ،ان کے بعد بدری صحا بہ کا مرتبہ ہے ،ان کے بعد اہل مدینہ کا، ان کے بعد مہاجرین وانصار کا ان کے بعد عام صحابہ کا مرتبہ ہے۔
(۴) صحا بہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کاعمل ہمارے لئے دلیل وحجت ہے ۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں ان میں سے جس کی پیروی بھی کر وگے ہدایت پاؤ گے ۔ مشکوٰۃ ۵۵۴