بکرے کی شان میں
اے میرے بکرے، میرے بچے، میرے لختِ جگر
اے میری آنکھوں کے تارے ،اے میرے نورِ نظر
ثانی تیرا لا نہیں سکتی یہ دنیا، ڈھونڈ لے
نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاکَ کا شغر
تجھ سےعالی شان بکرا میرے گھر میں دیکھ کر
کہہ نہیں سکتا جلیں گے سب پڑوسی کس قدر
گھنگھرو تیرے پاؤن کے نغمے سناتے ہیں ہمیں
تیری ، میں میں ، کی مدھر آواز میں ہے اک سحر
تجھ سا خوش آواز بکرا اور نہ ہو گا کہیں
کوکتی ہے جس طرح کو ئل کوئی وقتِ سحر
تیری کجلائی ہو ئی آنکھوں میں رقصاں شوخیاں
بکریوں کے دل کی دھڑکن کو کریں زیر وزبر
بھالے جیسے سینگ تیرے لگتے ہیں کتنے بھلے
چال شاہانہ تیری انداز میں ہے کرو فر
تیز رفتاری تری ہرنوں کو شرماتی ہے اور
قد تیرا ایسا کہ جسکو دیکھ کر گھبرائیں خر
تو بروز عید تنہا چھوڑ جا ئیگا ہمیں
راہ میں اللہ کی ، اپنی جان کی دے کر نذر
( نامعلوم)

اے میرے بکرے، میرے بچے، میرے لختِ جگر
اے میری آنکھوں کے تارے ،اے میرے نورِ نظر
ثانی تیرا لا نہیں سکتی یہ دنیا، ڈھونڈ لے
نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاکَ کا شغر
تجھ سےعالی شان بکرا میرے گھر میں دیکھ کر
کہہ نہیں سکتا جلیں گے سب پڑوسی کس قدر
گھنگھرو تیرے پاؤن کے نغمے سناتے ہیں ہمیں
تیری ، میں میں ، کی مدھر آواز میں ہے اک سحر
تجھ سا خوش آواز بکرا اور نہ ہو گا کہیں
کوکتی ہے جس طرح کو ئل کوئی وقتِ سحر
تیری کجلائی ہو ئی آنکھوں میں رقصاں شوخیاں
بکریوں کے دل کی دھڑکن کو کریں زیر وزبر
بھالے جیسے سینگ تیرے لگتے ہیں کتنے بھلے
چال شاہانہ تیری انداز میں ہے کرو فر
تیز رفتاری تری ہرنوں کو شرماتی ہے اور
قد تیرا ایسا کہ جسکو دیکھ کر گھبرائیں خر
تو بروز عید تنہا چھوڑ جا ئیگا ہمیں
راہ میں اللہ کی ، اپنی جان کی دے کر نذر
( نامعلوم)