بیگم
جب سے بیگم نے مجھے مرغا بنا رکھا ہے
میں نے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
برتنو! آج میرے سر پر برستے کیوں ہو؟
میں نے تو ہمیشہ سے تم کو دھلا رکھا ہے
پہلے بیلن نے بنایا تھا میرے سر پر گو مڑ
اور اب چمٹے نے میرا گال سجا رکھا ہے
سارے کپڑے تو جلا رکھے ہیں بیگم نے
تن چھپانے کو بنیان پھٹا رکھا ہے
وہی دنیا میں مقدر کا سکندر یہاں ٹھرا
جس نے خود کو ابھی شادی سے بچا رکھا ہے
پی جا اس مار کی تلخی کو بھی ہنس کر ناصر
مار کھانے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے
( ناصر)
جب سے بیگم نے مجھے مرغا بنا رکھا ہے
میں نے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
برتنو! آج میرے سر پر برستے کیوں ہو؟
میں نے تو ہمیشہ سے تم کو دھلا رکھا ہے
پہلے بیلن نے بنایا تھا میرے سر پر گو مڑ
اور اب چمٹے نے میرا گال سجا رکھا ہے
سارے کپڑے تو جلا رکھے ہیں بیگم نے
تن چھپانے کو بنیان پھٹا رکھا ہے
وہی دنیا میں مقدر کا سکندر یہاں ٹھرا
جس نے خود کو ابھی شادی سے بچا رکھا ہے
پی جا اس مار کی تلخی کو بھی ہنس کر ناصر
مار کھانے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے
( ناصر)