سورہ فاتحہ اور انجیلی دعا۔مولانا عبد الماجد دریا آبادی

  • موضوع کا آغاز کرنے والا قاسمی
  • تاریخ آغاز
ق

قاسمی

خوش آمدید
مہمان گرامی
[/size]
سورہ فا تحہ اور انجیلی دعا
یہ خوش عقیدگی نہیں اظہارِ حقیقت ہے کہ جس حیرت انگیز ایجازوجامعیت کے ساتھ سورہ فاتحہ کی سات مختصر آیتوں میں توحیدِ الٰہی اور صفات کمالیہ کا بیان آگیا ہے اس کی نظیر سے مذاہبِ عالم کے دفتر خالی ہیں ،اور اس سے بڑھ کر تو کیا اس کے برابر مثال پیش کر نے سے دنیائے مذاہب عاجز ہیں ،مسیحی دنیا کو بڑا ناز اپنی انجیل Lords Prayer د عا پر ہے اول اس کا ضعف، اسناد بھی خود مسیحی فاضلوں کو مسلّم ہے ۔یعنی اس کی تحقیق نہیں کہ الفاظ خود حضرت مسیح کے ہیں بھی یا پھر یہ چیز جہاں سے بھی آئی ہو ۔یہاں اسکے الفاظ سورہ فاتحہ بالمقابل درج کئے جاتے ہیں ہر منصف مزاج خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ قرآن مجید کی فاتحۃ الکتاب اور انجیلی دعا کے درمیان کیا نسبت ہے؟
سورۃ الفاتحہ
(۱)ساری تعریف اللہ تعالیٰ کیلئے ہے (وہ)
سارے جہانوں کا مربی
(۲) (وہ) نہایت رحم کر نے والا (وہ) بار بار رحم کر نے والا
(۳) (وہ) وہ مالک روزِ جزا کا
(۴) ہم بس تیری ہی عبادت کر تے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں۔
(۵) چلا ہم کو سیدھا راستہ
(۶) اور ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا ۔
(۷) نہ ان کا (راستہ) جو زیرِ غضب ہیں اور نہ بھٹکے ہوؤں کا
انجیلی دعا
(۱)ائے ہمارے باپ تو جو آسمان پر ہے تیرانام پاک مانا جائے( متیٰ ۶،۹۔۱۴)
(۲) تیری بادشاہت آئے ،تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر پوری ہو
(۳) ہماری روز کی روٹی ہمیں آج دے اور
(۴) جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کیا ہے تو ہمارے قرض معاف کر۔
(۵) اورہمیں آزمائش میں نہ لا ،بلکہ برائی سے بچا
۱۔ کہاں رب العٰلمین کی لا محدود وسعت وہمہ گیری اور کہاںآسمان پر بیٹھنے والی بعیدہ اور محدود اور پھر باپ جیسی محض، مادی تعلق رکھنے والی ہستی۔
۲۔ ایک طرف اعلان ہو رہا ہے ہمہ گیر صفاتِ ربوبیت ،رحمانیت، رحیمیت، مالکیت کا اور دوسری طرف ان کے بجائے ذکر ہے زمین پر آسمان کی باد شاہت آنے کا
۳۔توحیدخالص پر جو زور قرآنی عبارت میں منعِ عبادت غیر ومنعِ استعانت با لغیر میں ہے انجیلی دعا میں کہیں اس کا پتہ نہیں۔
۴۔ انجیلی دعا کی آیت نمبر تین میں روٹی کی اس درجہ کی اہمیت، مادیت کی انتہا ہے۔
۵۔محض برائی سے بچنے کی دعا ،صراطِ مستقیم پر قائم رہنے کی نسبت کہیں ہلکی ہے۔
مفسر قرآن مولانا عبد الماجد دریاآبادیؒ​
[size=x-large]
 
Top