الدین النصیحہ الخ کی تشریح

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حدیث ”الدین النصیحۃ“کی تشریح​

حضرت العلام مولانا محمد یونس صاحب شیخ الحدیث جامعہ مظاہر علوم سہارنپور​

سوال: بخاری شریف جلد 1 ص 13 بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الدِّينُ النَّصِيحَةُ: لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِأَئِمَّةِ المُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ "وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {إِذَا نَصَحُوا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ} [التوبة: 91]
اس حدیث کی مختصر سی تشریح فر ماکر جلد روانہ فر مائیں تو عین نوازش ہو گی .(سائل)

جواب: نصیحت کہتے ہیں خیر خواہی کرنے کو ، یہی مشہور ہے اور غالبا اسی وجہ سے تمہیں اشکال پیش آیا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کی خیر خواہی کوئی کیسے کر سکتا ہے اللہ تعالیٰ تو دوسروں کی خیرخواہی فرماتے ہیں .
لیکن عزیزمن یہ مرادی تر جمہ ہے اصل میں نصیحت ماخوذ ہے نصیحت العسل سے جبکہ شہد کو صاف کر لیا جائے ،اس سے معلوم ہوا کہ نصیحت کے مفہوم میں اخلاص داخل ہے ،اور بعض کہتے ہیں کہ نصیحت الثوب با لمنصحۃ سے ماخوذ ہے یعنی کپڑے کے شگاف کو سوئی سے رفو کر لینا ،اس سے معلوم ہوا کہ نصیحت کے مفہوم میں اصلاح داخل ہے.

اور اما خطابی فر ماتے ہیں کہ النصیحۃ کلمۃ جامعۃ معناھا حیازۃ الحظ المنصوح لہ یعنی نصیحت ایک جامع کلمہ ہے اس کے معنیٰ یہ ہیں کہ جس کی نصیحت کی جائے اس کے سارے حصے اور حق کو پورے طور پر اس کو ادا کیا جائے.
اب حدیث پاک کا مطلب یہ ہوا کہ دین یہ ہے کہ آدمی اللہ تعالیٰ کیلئے اخلاص کرے اور اسکے سارے حقوق کو ادا کرے اخلاص وصدق دل سے آپ پر ایمان لائے آپ کیاطاعت کرے ،آپ کی وفات کے بعد آپ کی سنتوں کو اختیار کرے اور دین میں اگر لوگوں کی جہالت ونفسانیت کی بناء پر کوئی خرابی داخل ہو گئی ہو جیسے بدعات ورسوم تو دین کی اصلاح کرے ،اور ائمۃ المسلمین یعنی اسلامی احکام کے ساتھ اخلاص کرے ان کے حقوق کوع ادا کرے اور ان کی حمایت کرے اور اگر کوئی اس میں خرابی ہو تو ان کو نرمی سے باخبر کرکے اصلاح کر ے اور عام مسلمانوں کے حقوق کو ادا کرے اور ان کی اصلاح کی فکر کرے .
 
Top