جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت نصیب ہوجائے

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سفر میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیساتھ تھے‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خیمہ مبارک جہاں لگا ہوا تھا‘ انہوں نے طے کرلیا کہ آج آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت بجالاؤنگا۔ وہ صحابی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خیمہ کے دروازے پر سر رکھ کر سوگئے‘ انہوں نے سوچا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب باہر نکلیں گے یا اندر کھٹ کھٹ کی آواز آئیگی تو مجھے فوراً جاگ آجائیگی‘ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تہجد کے وقت اپنے معمول کے مطابق جب اٹھے تو اس صحابی رسول کو فوراً جاگ آگئی‘ رات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو ضروریات تھیں یعنی پانی وغیرہ انہوں نے وہ تمام ضروریات مہیا کیں‘ پانی کا لوٹا لیکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کروایا‘ تب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مانگ کیا مانگتا ہے! وہ کہنے لگے کہ میں اور کچھ نہیں مانگتا ہوں‘ صرف ایک چیز مانگتا ہوں کہ جنت میں آپکی رفاقت نصیب ہوجائے‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اسکے علاوہ کچھ اور مانگو‘ اس صحابی رسول نے کہا یارسول اللہ ! بس یہی ایک چیز مانگنی ہے‘ یہ مل جائے تو ٹھیک ہے‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دیکھو وعدہ ہوگیا‘ لیکن تم میری مدد کرنا کثرتِ سجود کے ساتھ۔

فائدہ: تم چاہتے ہو کہ قیامت کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نصیب ہو‘ لیکن من مانی اپنی کرتے ہو‘ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ بھائی! اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت چاہتے ہو تو پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی چال ڈھال‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل وشباہت‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار وگفتار اور طور طریقے اختیار کرو۔

بشکریہ
شہیداسلام ڈاٹ کام
 
Top