مولانا کی زندگی کی سب سے بڑی تمنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت تھی اس کے لئے وہ رویا کرتے تھے اگر علماء میں سے بعض مرتبہ کوئی عشقیہ اشعار پڑھتا تو مالانا کی آنکھیں اشکبار ہو جاتیں اور نماز سے اسقدر تعلق تھا کہ ایک موقع پر حضرت مالانا کا لکھنؤ میں قیام تھا جمعہ کا دن تھا حضرت کو وقت کا صیح علم نہ تھا جب مسجد پہنچے تو معلوم ہوا کہ نماز ہو چکی ہے یہ سنتے ہی مولانا پر اتنا اثر پڑا کہ حضرت فوراً صف پر گر پڑے