غیرت مند
ایک دن حضرت امام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کسی بیمار کی عیادت کو جارہے تھے ۔ راستہ میں ایک آدمی آتا دکھائی دیا جو ان کا مقروض تھا ۔ اس نے دور سےامام صاحب کو آتے دیکھا تو راستہ بدل کر دوسری طرف چلا گیا ۔آپ نے اسے آواز دے کر بلایا اور پوچھا تم نے اپنا راستہ کیوں بدل لیا ۔ اس نے عرض کیا ۔ کہ آپ کے دس ہزار مجھ پر قرض ہیں ۔ جو اب تک با وجود وعدہ کے ادا نہ کر سکا ۔ اب شرم سے میں آنکھیں نہیں ملا سکتا ۔ امام صاحب اس کی غیرت سے متعجب ہوئے اور اس کی غربت پہ رحم آیا ۔ تو امام صاحب نے فرمایا جاؤ میں نے اپنا قرض معاف کر دیا ۔ جو شخص اتنا غیرت مند ہو ۔ مجھے اس کی ذلت و رسوائی گوارا نہیں
ایک دن حضرت امام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کسی بیمار کی عیادت کو جارہے تھے ۔ راستہ میں ایک آدمی آتا دکھائی دیا جو ان کا مقروض تھا ۔ اس نے دور سےامام صاحب کو آتے دیکھا تو راستہ بدل کر دوسری طرف چلا گیا ۔آپ نے اسے آواز دے کر بلایا اور پوچھا تم نے اپنا راستہ کیوں بدل لیا ۔ اس نے عرض کیا ۔ کہ آپ کے دس ہزار مجھ پر قرض ہیں ۔ جو اب تک با وجود وعدہ کے ادا نہ کر سکا ۔ اب شرم سے میں آنکھیں نہیں ملا سکتا ۔ امام صاحب اس کی غیرت سے متعجب ہوئے اور اس کی غربت پہ رحم آیا ۔ تو امام صاحب نے فرمایا جاؤ میں نے اپنا قرض معاف کر دیا ۔ جو شخص اتنا غیرت مند ہو ۔ مجھے اس کی ذلت و رسوائی گوارا نہیں