حدیث میں مسانید ابی حنیفہ کا مقام
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی تشریح سے یہ بات عیاں ہو جاتی ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے دور میں ایک فقیہ اور مجتہد ہونے کے ساتھ ایک حافظ حدیث اور عظیم محدث بھی تھے ، کیونکہ جس ہستی کو حدیث وشرائع کی تبویب اور تدوین جدیدہ کا شرف حاصل ہو تو بھلا کون ان کی جلیل القدر محدثانہ خدمات سے انکار کر سکتا ہے ؟
عارف با اللہ محقق دوراں علامہ عبد الوہاب الشعرانی الشافعی رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث میں امام صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی ''مسانید ''کا بنظر غائر تنقیدی جائزہ لیا تاکہ وہ بلا مبالغہ موصوف کی محدثانہ شان وشوکت اور اس علم میں ان کی سیادت سے بخوبی آگاہ ہو سکیں، چنانچہ '' مسانید ابی حنیفہ '' کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ لینے کے بعد اس امر کی حقیقت کو اپنی شہرہ آفاق کتاب ''الحیوان الکبریِ'' میں یوں بیان فر ماتے ہیں۔
ترجمہ: مجھ پر اللہ تعالیِ نے بڑا احسان فر مایا کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تین مسندوں کا ان کے صحیح نسخوں سے مطالعہ کی تو فیق ملی ،ان نسخوں پر حفاظ حدیث کے قلم کی تحریریں تھیں ،جن میں آخری شخص حافظ دمیاتی رحمۃ اللہ علیہ ہیں ۔مطالعہ کے دوران میں نے دیکھا کہ امام ممدوح صرف ان تابعین کرام رضی اللہ عنہ سے حدیثیں روایت کرتے ہیں کہ جو اپنے وقت کے بر گزیدہ ،عادل اور ثقہ حضرات تھے ،اور جو حدیث نبوی کی تصریح کے مطابق خیرا لقرون کے لوگ تھے جیسے کہ اسود ،علقمہ ،عطاء ، مجاہد ، مکحول اور حسن بصری جیسے حضرات ہیں رضی اللہ عنہم اجمعین۔ سو تمام وہ رواۃ جو امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مابین ہیں ،سب کے سب عادل ، ثقہ ، نیک نام اور بر گزیدہ ہیں ،ان میں کوئی شخص ایسا نہیں کہ جو کذاب ہو یا اس پر کذاب کی تہمت لگائی گئی ہو ،اور میرے بھائی ان کی عدالت کے لئے تمہیں یہ کافی ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے با وجود شدت ورع واحتیاط اور امت محمدیہ کا خاص خیال رکھنے کے لئے ان حضرات کو اس غرض کیلئے منتخب فر مایا ہے کہ ان سے اپنے دینی احکام حاصل کر سکیں۔
اسی طرح محقق العصر علامہ عبد الرشید نعمانی رحمۃ اللہ علیہ مسانید ابی حنیفہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فر ماتے ہیں
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کو علم حدیث میں جو رتبہ حاصل ہے اس کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ جس کثرت سے ان کی مسندیں لکھی گئیں کسی کی نہیں لکھی گئیں ۔حدیث میں صحاح، سنن مستخرجات، جوامع، ،مسانید ، معاجم ،اجزاء ، طرق وغیرہ مختلف عنوانات پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں،مگر خاص کسی ایک شخص کی روایات کو ایک مستقل مجموعہ میں قلمبند کرنے کی فضیلت صرف امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کو حاصل ہے کہ موصوف کی احادیث اور روایات کے ساتھ معمول سے زیادہ اعتناء کیا گیا اور کثرت سے ان کی مسندیں لکھی گئیں، اس خصوصیت میں اگر کوئی شخص امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ہمسر ہو سکتا ہے تو وہ صرف امام مالک رحمۃ اللہ علیہ ہیں۔ احناف حفاظ حدیث کی فن جرح وتعدیل میں خدمات ص ۷۶۔۷۷
یہ ‘‘کتاب مسند امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ‘‘نٹ پر تھی لیکن اسکیننگ اتنی اچھی نہ تھی الحمد للہ لائبریری ٹیم کے ممبران عامر محمد سلمہ اور احمد عدیل غزالی ،محمد یو شع شیرازی نے بڑی محنت سے اسکین کیا ۔تمام قارئین سے التماس ہے ان بچوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔جسم وجان وایمان کی سلامتی کی دعا کر یں۔
مسند امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ
[scribd id=74390057 key=key-1xyg6hrchpdpfa55ke8y mode=list]
[scribd id=74386089 key=key-18cgnkj3e59i1dt5cpj5 mode=list]
[scribd id=74383759 key=key-1ieyfqgz1b2skqq7jboo mode=list]