باب الفتاویٰ 2
[size=x-large]مولانا ومفتی طفیل احمد صاحب زیر نگرانی :مفتی عبد اللہ صاحب صدرمفتی وشیخ الحدیث .مدرسہ عربیہ ریاض العلوم .جونپور.
نوٹ .حضرت مولانامفتی عبد اللہ صاحب مظاہری صدرمفتی وشیخ الحدیث احقر کے استاذ ہیں،علمی قابلیت مسلم ہے ،تفقہ فی الدین میں بے نظیر ،شیخ وقت اور مصلح امت ہیں.اللہ تعالیٰ حضرت کی ذات بابرکت سے عالم اسلام کو نفع پہنچائے .تادیر سایہ ہم سب پر قائم رکھے ..آمین.
غیر مسلم کو قرآن کریم ہدیہ میں دینا:
سوال: اگرکوئی غیر مسلم قرآن پاک کو انگریزی میں پڑھنے کیلئے مانگے تو اس کو دینا کیسا ہے؟
جواب: غیر مسلم کو اس کی ہدایت کی امید سے قرآن کریم پڑھنے کے لئے دیا جا سکتا ہے ،لیکن قرآن کریم کو چھونے کیلئے پا ک ہونا ضروری ہے ۔ لہذا غیر مسلم کو قرآن کریم اس شرط کے ساتھ دیا جائے کہ وہ بلا طہارت اس کو ہاتھ نہ لگائے ، با ضابطہ غسل وضو کر کے پاک وصاف ہو کر ہاتھ لگائے اور اسے طہارت کا طریقہ بھی بتا دیا جائے ۔ لقولہ تعالیٰ لا یمسہ الا المطھرون ۔( سورہ واقعہ ، شامی 1ص 311 ،مکتبہ زکریا ، فتاویٰ ریاض العلوم )
سوال: آپ زمزم کھڑے ہو کر پینا چاہئے یا بیٹھ کر؟ وضاحت فر مائیں
جواب: آب زمزم کھڑے ہو کر پینے کے بارے میں علماء کرام کی تین رائیں ہیں ۔
(1) اول مکروہ تنزیہی ، شارح بخاری م علامہ بد الدین عینی حنفی اور حافظ ابن حجر عسقلانی وغیرہ کی یہی رائے ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے پینے کو بیان جواز پر محمول کرتے ہیں ۔
دوسرے یہ کہ جائز ہے ، نہ مستحب ہے نہ مکروہ ، علامہ شامی وغیرہ کی یہی رائے ہے ۔
علامہ شامی فر ماتے ہیں : کھڑے ہو کر پینے کی کرا ہت ،منتفی ہو جائے یہی بیت ہے ،ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہو کر آب زمزم پی لینے سے استحباب ثابت نہیں ہو سکتا ۔
تیسرا قول یہ ہے کہ آب زمزم کھڑے ہو کر پینا مستحب ہے لیکن یہ تیسرا قول صحیح نہیں ،اس لئے حکیم الامت حضرت اقدس تھانوی رحمۃ اللہ فر ماتے ہیں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی امر کا منقول ہونا سنت ہو نے کیلئے کافی نہیں ، بلکہ آپ کی جو عادت غالبہ ہو وہ سنت ہے ۔( فقہ حنفی کے اصول وضوابط 149) اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کام بھی کرتے تھے جو صرف جائز اور مباح ہوتے تھے ،سنت نہ ہوتے تھے[/size] [/size]( لامع الداری علیٰ البخاری )
بحوالہ ماہنامہ ریاض الجنہ 11نومبر 2011ء