
1.... الٓم ٓ میں امر و نہی کی تعلیمات
۱۔ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ (فاتحہ ۔5)
۲۔ ہدایت ہے ان پرہیزگار لوگوں کے لیے جو غیب پر ایمان لاتے ہیں۔(البقرہ ۔2)
۳۔نماز قائم کرتے ہیں۔( البقرہ۔3)
۴۔جو رزق ہم نے ان کو دیا ہے، اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ ( البقرہ۔3)
۵۔اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔ (البقرة....4)
۶۔بندگی اختیار کرو اپنے اس رب کی جو تم سب کا خالق ہے۔ (البقرة....21)
۷۔ تھوڑی قیمت پر میری آیات کو نہ بیچ ڈالو ۔(البقرة....41)
۸۔ حق کو مشتبہ نہ بنا¶ اور نہ جانتے بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو۔(البقرة....42)
۹۔ نماز قائم کرو، زکوٰة دو۔(البقرة....43)
۰۱۔ تم لوگ اپنے خالق کے حضور توبہ کرو ۔ (البقرة....54)
۱۱۔ جو بھی بدی کمائے گا اور اپنی خطاکاری کے چکر میں پڑا رہے گا، وہ دوزخی ہے ۔ (البقرة....81)
۲۱۔ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا۔(البقرة....83)
۳۱۔ماں باپ ، رشتے داروں، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔(البقرة....83)
۴۱۔ نماز قائم کرنا اور زکوٰة دینا۔(البقرة....83)
۵۱۔ آپس میں ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور نہ ایک دوسرے کو گھر سے بے گھر کرنا (البقرة....84)
۶۱۔ ایک گروہ نے کتاب اللہ کو اس طرح پس پُشت ڈالا گویا کہ وہ کچھ جانتے ہی نہیں۔ (البقرة....۱۰۱)
۷۱۔تم عفو و درگزر سے کام لو ۔ نماز قائم کرو اور زکوٰة دو۔(البقرة....۹۰۱)
۸۱۔جن لوگوںکو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اسے اس طرح پڑھتے ہیں جیسا کہ پڑھنے کا حق ہے(البقرة:۰۲۱)
۹۱۔ وہ قرآن پر سچے دل سے ایمان لاتے ہیں۔ (البقرة....۱۲۱)
۰۲۔ ابراہیم ؑ جہاں عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اس مقام کو مستقل جائے نماز بنالو۔(البقرة....۳۲۱)
۱۲۔ میرے اس گھر کو طواف، اعتکاف، رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو(البقرة....۵۲۱)
۲۲۔ اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے، لہٰذا مرتے دم تک مسلم ہی رہنا۔ (البقرة....۲۳۱)
۳۲۔اللہ کا رنگ اختیار کرو، اس کے رنگ سے اچھا اور کس کا رنگ ہوگا؟ (البقرة....۸۳۱)
2.... سیقول میں امر و نہی کی تعلیمات
۱۔تم جہاں کہیں بھی ہو، مسجد حرام ہی کی طرف منہ کرکے نماز پڑھو۔ (البقرة....۰۵۱)
۲۔ ظالموں کی زبان کسی حال میں بند نہ ہوگی۔ تم اُن سے نہیں بلکہ مجھ سے ڈرو۔ (البقرة....۱۵۱)
۳۔ تم مجھے یاد رکھو، میں تمہیں یاد رکھوں گا۔ میرا شکر ادا کرو، کُفران نعمت نہ کرو۔(البقرة....۲۵۱)
۴۔ صبر اور نماز سے مدد لو۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (البقرة....۳۵۱)
۵۔جو شخص بیت اللہ کا حج یا عُمرہ کرے، وہ صفا و مروہ کے درمیان سعی کر لے۔(البقرة....۸۵۱)
۶۔ حلال اور پاک چیزیں کھا¶ اور شیطان کے بتائے ہوئے راستوں پر نہ چلو۔(البقرة....۸۶۱)
۷۔ جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں انہیں بے تکلف کھا¶ اور اللہ کا شکر ادا کرو۔ (البقرة....۲۷۱)
۸۔ مُردار نہ کھا¶، خون سے اور سو¿ر کے گوشت سے پرہیز کرو ۔(البقرة....۳۷۱)
۹۔ کوئی ایسی چیز نہ کھا¶ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو۔ (البقرة....۳۷۱)
۰۱۔ اپنا مال رشتے داروں، یتیموں ، مسکینوں، مسافروں اور مانگنے والوں پر خرچ کرو۔(البقرة....۷۷۱)
۱۱۔ نماز قائم کرو اور زکوٰة دو۔(البقرة....۷۷۱)
۲۱۔ جب عہد کرو تو اُسے وفا کرو۔(البقرة....۷۷۱)
۳۱۔ تنگی و مصیبت کے وقت میں اور حق و باطل کی جنگ میں صبر کرو۔(البقرة....۷۷۱)
۴۱۔ قتل کے مقدموں میں قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے۔(البقرة....۸۷۱)
۵۱۔ قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے۔(البقرة....۹۷۱)
۶۱۔ والدےن اور رشتہ داروں کے لیے معروف طریقے سے وصیت کرو۔(البقرة....۰۸۱)
۷۱۔تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں۔(البقرة....۳۸۱)
۸۱۔ کوئی بیمار ہو یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کرلے۔(البقرة....۳۸۱)
۹۱۔ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔ البقرة....۴۸۱)
۰۲۔ اللہ کی کبریائی کا اظہار و اعتراف کرو اور شکر گزار بنو۔ (البقرة....۵۸۱)
۱۲۔ روزوں کے زمانے میں راتوں کو اپنی بیویوں کے پاس جانا حلال کردیا گیا ہے۔(البقرة....۶۸۱)
۲۲۔ روزہ میںسیاہی شب کی دھاری سے سپیدہ¿ صبح کی دھاری تک راتوں کو کھا¶ پیو۔ (البقرة....۷۸۱)
۳۲۔ جب تم مسجدوں میں معتکف ہو تو بیویوں سے مباشرت نہ کرو۔(البقرة....۷۸۱)
۴۲۔ آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے نہ کھا¶۔(البقرة....۸۸۱)
۵۲۔نیکی تو اصل میں یہ ہے کہ آدمی اللہ کی ناراضی سے بچے۔ (البقرة....۹۸۱)
۶۲۔اور تم اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں، مگر زیادتی نہ کرو ۔ (البقرة....۰۹۱)
۷۲۔مسجد حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں، تم بھی نہ لڑو۔(البقرة....۱۹۱)
۸۲۔ جو تم پر دست درازی کرے، تم بھی اُسی طرح اس پر دست درازی کرو۔(البقرة....۴۹۱)
۹۲۔ اللہ سے ڈرتے رہو۔(البقرة....۴۹۱)
۰۳۔اللہ انہی لوگوں کے ساتھ ہے، جو اس کی حُدود توڑنے سے پرہیز کرتے ہیں۔(البقرة....۴۹۱)
۱۳۔اللہ کی راہ میں خرچ کرواور احسان کا طریقہ اختیار کرو۔(البقرة....۵۹۱)
۲۳۔ جب حج اور عُمرے کی نیت کرو، تو اُسے پورا کرو۔ (البقرة....۵۹۱)
۳۳۔حج میںاپنے سر نہ مونڈو جب تک کہ قربانی اپنی جگہ نہ پہنچ جائے۔(البقرة....۵۹۱)
۴۳۔ اگر قربانی میسر نہ ہو تو تین روزے حج کے زمانے میں اور سات گھر پہنچ کر رکھو۔(البقرة....۶۹۱)
۵۳۔ دورانِ حج کوئی شہوانی فعل، بدعملی، یالڑائی جھگڑے کی بات سرزد نہ ہو۔(البقرة....۵۹۱)
۶۳۔ حج کے ساتھ رب کا فضل بھی تلاش کرتے جا¶ تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ (البقرة....۵۹۱)
۷۳۔ اللہ کی نافرمانی سے بچو۔(البقرة....۳۰۲)
۸۳۔ پورے کے پورے اسلام میں آجا¶ اور شیطان کی پیروی نہ کرو(البقرة....۷۰۲)
۹۳۔ اپنے والدین ، رشتے داروں، یتیموں، مسکینوں اور مسافروں پر مال خرچ کرو۔ (البقرة....۵۱۲)
۰۴۔شراب اور جوا،ان دونوں چیزوں میں بڑی خرابی ہے۔(البقرة....۹۱۲)
۱۴۔ جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو، اُسے راہِ خدا میں خرچ کیاکرو۔(البقرة....۰۲۲)
۲۴۔تم دنیا اور آخرت دونوںکی فکر کرو۔ (البقرة....۰۲۲)
۳۴۔ یتیموں کے ساتھ وہ طرز عمل اختیار کرو جس میں ان کے لیے بھلائی ہو۔(البقرة....۰۲۲)
۴۴۔تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرو۔(البقرة....۱۲۲)
۵۴۔ اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا۔(البقرة....۱۲۲)
۶۴۔ حیض ایک گندگی کی حالت ہے، اس میں عورتوں سے الگ رہو۔(البقرة....۱۲۲)
۷۴۔تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں۔ جس طرح چاہو اپنی کھیتی میں جا¶۔(البقرة....۳۲۲)
۸۴۔ نیکی، تقویٰ اور بھلائی کے خلاف کاموں میںاللہ کی قسمیں نہ کھا یا کرو۔ (البقرة....۴۲۲)
۹۴۔جوبیویوںسے تعلق نہ رکھنے کی قسم کھا بیٹھتے ہیں، ان کے لیے چار مہینے کی مہلت ہے (البقرة:۶۲۲)
۰۵۔جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو، وہ تین حیض تک اپنے آپ کو روکے رکھیں۔ (البقرة....۸۲۲)
۱۵۔ اللہ نے مطلقہ عورتوںکے رحم میں جو کچھ خلق فرمایا ہو، اُسے چھپاناجائز نہیں ہے۔ (البقرة....۸۲۲)
۲۵۔ جو کچھ تم اپنی بیوی کو دے چکے تھے، طلاق کے بعد اُسے واپس لےنا جائز نہیں۔ (البقرة....۹۲۲)
۳۵۔ اللہ کے مقرر کردہ حدود سے تجاوز نہ کرو۔ (البقرة....۹۲۲)
۴۵۔عورتوں کو طلاق دے چکو توبعد از عدت اُن کے نکاح کرنے میں رکاوٹ نہ ڈالو(البقرة....۲۳۲)
۵۵۔ مائیں اپنے بچوں کو کامل دو سال تک دودھ پلائیں۔ (البقرة....۳۳۲)
۶۵۔شوہر کے مرنے کے بعد بیوہ اپنے آپ کو چار مہینے دس دن تک روکے رکھے۔ (البقرة....۴۳۲)
۷۵۔ عدت پوری ہونے تک عقد نکاح باندھنے کا فیصلہ نہ کرو۔(البقرة....۵۳۲)
۸۵۔بعد از نکاح عورت کو ہاتھ لگانے سے قبل طلاق دےنے میں کوئی گناہ نہیں۔(البقرة....۶۳۲)
۹۵۔ ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دینے کی صورت میں نصف مہر دینا ہوگا۔ (البقرة....۷۳۲)
۰۶۔ آپس کے معاملات میں فیاضی کو نہ بھولو۔(البقرة....۷۳۲)
۱۶۔اپنی نمازوں کی نگہداشت رکھو۔(البقرة....۸۳۲)
۲۶۔ بیوہ عورتوں کو ایک سال تک شوہر کے گھر سے نہ نکالا جائے۔(البقرة....۰۴۲)
۳۶۔ جنہیںطلاق دی جائے انہیں مناسب طور پر کچھ نہ کچھ دے کر رخصت کیا جائے(البقرة....۲۴۲)
۴۶۔مسلمانو! اللہ کی راہ میں جنگ کرو ۔(البقرة....۴۴۲)
3....تلک الرسل میں امر و نہی کی تعلیمات
۱۔ جو کچھ مال متاع ہم نے تم کو بخشا ہے، اس میں سے خرچ کرو۔ (البقرة....۴۵۲)
۲۔جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں صرف کرتے ہیں، اُن کے خرچ کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک دانہ بویا جائے اور اس سے سات بالیں نکلیں اور ہر بال میں سو دانے ہوں۔(البقرة....۱۶۲)
۳۔ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اور خرچ کر کے احسان نہیں جتاتے، نہ دُکھ دیتے ہیں۔ (البقرة:۲۶۲)
۴۔ ایک میٹھا بول اور کسی ناگوار بات پر ذرا سی چشم پوشی اُس خیرات سے بہتر ہے جس کے پیچھے دُکھ ہو (البقرة:۳۶۲)
۵۔اپنے صدقات کو احسان جتا کر اور دکھ دے کر اس شخص کی طرح خاک میں نہ ملا دو جو اپنا مال محض لوگوںکے دکھانے کو خرچ کرتا ہے۔ نہ اللہ پر ایمان رکھتا ہے نہ آخرت پر۔(البقرة....۴۶۲)
۶۔ اپنے مال محض اللہ کی رضا جوئی کے لیے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ خرچ کرتے ہیں (البقرة:۴۶۲)
۷۔ جو مال تم نے کمائے ہیں اور جو کچھ ہم نے زمین سے تمہارے لیے نکالا ہے، اُس میں سے بہتر حصہ راہ خدا میں خرچ کرو۔ دینے کے لیے بری سے بری چیز چھانٹنے کی کوشش نہ کرنے لگو۔ (البقرة....۷۶۲)
۸۔اگر اپنے صدقات عَلانیہ دو تو یہ بھی اچھا ہے۔ لیکن اگر چُھپا کر حاجت مندوں کو دو تو یہ تمہارے حق میں زیادہ بہتر ہے۔(البقرة....۰۷۲)
۹۔ راہِ خیر میں جو مال تم خرچ کرتے ہو وہ تمہارے اپنے لیے بھلا ہے۔(البقرة....۲۷۲)
۰۱۔خاص طور پر مدد کے مستحق وہ تنگ دست لوگ ہیں جو اللہ کے کام میں ایسے گھر گئے ہیں کہ اپنی ذاتی کسبِ معاش کے لیے زمین میں کوئی دوڑ دھوپ نہیں کرسکتے۔(البقرة....۲۷۲)
۱۱۔ جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے جسے شیطان نے چُھو کر با¶لا کر دیا ہو۔ لہٰذا جسے یہ نصیحت پہنچے وہ آئندہ کے لیے سُود خوری سے باز آجائے۔(البقرة....۵۷۲۔۴۷۲)
۲۱۔اللہ کسی ناشکرے بدعمل انسان کو پسند نہیں کرتا۔(البقرة....۷۷۲)
۳۱۔ نیک عمل کریں ، نماز قائم کریں اور زکوٰة دیں۔(البقرة....۷۷۲)
۴۱۔خدا سے ڈرو اور جو کچھ تمہارا سود لوگوں پر باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو۔(البقرة....۸۷۲)
۵۱۔نہ تم ظلم کرو، نہ تم پر ظلم کیا جائے۔ (البقرة....۹۷۲)
۶۱۔قرض دار تنگدست ہو تو اُسے مہلت دو۔ اگر صدقہ کردو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے (البقرة:۰۸۲)
۷۱۔ جب کسی مقرر مدت کے لیے تم آپس میں قرض کا لین دین کرو تو اسے لکھ لیا کرو۔(البقرة....۱۸۲)
۸۱۔پھردو آدمیوں کی اس پرگواہی کرالو۔اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ہوں۔ (البقرة:۲۸۲)
۹۱۔گواہوںکو جب گواہ بننے کے لیے کہا جائے تو انہےں انکار نہ کرنا چاہیے۔ معاملہ خواہ چھوٹا ہو یا بڑا، میعاد کی تعیےن کے ساتھ اس کی دستاویز لکھوا لینے میں تساہُل نہ کرو۔ (البقرة....۲۸۲)
۰۲۔ تم لوگ جو لین دین دست بدست آپس میں کرتے ہو، اس کو نہ لکھا جائے تو کوئی حرج نہیں۔ مگر تجارتی معاملے طے کرتے وقت گواہ کر لیا کرو۔ کاتب اور گواہ کو ستایا نہ جائے۔(البقرة....۲۸۲)
۱۲۔ اور دستاویز لکھنے کے لیے کوئی کاتب نہ ملے تو رہن بالقبض پر معاملہ کرو۔(البقرة....۳۸۲)
۲۲۔ جس پر بھروسہ کیا گیا ہے، وہ امانت ادا کرے، رب سے ڈرے اور شہادت ہرگز نہ چھپائے۔ (البقرة:۳۸۲)
۳۲۔ ”ہم اللہ کے رسولوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرتے، ہم نے حکم سُنا اور اطاعت قبول کی۔ مالک ہم تجھ سے خطا بخشی کے طالب ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے“۔ (البقرة....۵۸۲)
۴۲۔اللہ کے فرامین کو قبول کرنے سے انکار کر نے والوں کو یقیناً سخت سزا ملے گی۔(آلِ عمران....۴)
۵۲۔ اس کتاب میں دو طرح کی آیات ہیں: ایک محکمات، جو کتاب کی اصل بنیاد ہیں اور دوسری متشابہات۔ جن لوگوں کے دلوں میں ٹیڑھ ہے، وہ فتنے کی تلاش میں ہمیشہ متشابہات ہی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں۔حالانکہ ان کا حقیقی مفہوم اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔(آلِ عمران....۷)
۶۲۔ یہ لوگ صبر کرنے والے ہیں، راست باز ہیں، فرماں بردار اور فیاض ہیں۔ اور رات کی آخری گھڑیوں میں اللہ سے مغفرت کی دعائیں مانگا کرتے ہیں۔(آلِ عمران....۷۱)
۷۲۔ ایسے لوگوں کی جان کے درپے ہوجاتے ہیں جو خلقِ خدا میں سے عدل و راستی کا حکم دینے کے لیے اٹھیں۔ ان کو دردناک سزا کی خوشخبری سنا دو۔(آلِ عمران:۲۲)
۸۲۔اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق و مددگار ہرگز نہ بناو¿۔ جو ایسا کرے گا اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں۔ ہاں یہ معاف ہے کہ تم ان کے ظلم سے بچنے کے لیے بظاہر ایسا طرزِ عمل اختیار کر جا¶۔(آلِ عمران:۸۲)
۹۲۔ اے نبیﷺ! لوگوں سے کہہ دو کہ ”اگر تم حقیقت میں اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی اختیار کرو۔ اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہاری خطا¶ں سے درگزر فرمائے گا۔ (اآلِ عمران....۲۳)
۰۳۔ ہم اللہ کے سوا کسی کی بندگی کریںگے نہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھیرائیں گے۔(آلِ عمران:۴۶)
۱۳۔ جو بھی اپنے عہد کو پورا کرے گا اور برائی سے بچ کر رہے گا وہ اللہ کا محبوب بنے گا۔(آلِ عمران:۶۷)
۲۳۔وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں تو ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔(آلِ عمران....۶۷)
4.... لن تنالو۱ میں امر و نہی کی تعلیمات
۱۔تم نیکی کو نہیں پہنچ سکتے جب تک کہ اپنی عزیز چیزیں خدا کی راہ میں خرچ نہ کرو۔(آلِ عمران....۲۹)
۲۔ اللہ کا یہ حق ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو وہ اس کا حج کرے (آلِ عمران....۷۹)
۳۔ اگر اہلِ کتاب میںسے کسی کی بات مانی تو یہ تمہیں کفر کی طرف پھیر لے جائیں گے۔ (آلِ عمران:۰۰۱)
۴۔ اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ (آلِ عمران....۲۰۱)
۵۔ سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوط پکڑ لو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔(آلِ عمران....۲۰۱)
۶۔ نیکی کی طرف بلائیں، بھلائی کا حکم دیں اور برائیوں سے روکتے رہےں۔ (آلِ عمران....۴۰۱)
۷۔ کہےں تم اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جو فرقوں میں بٹ گئے اور کھلی کھلی واضح ہدایات پانے کے بعد پھر اختلافات میں مبتلا ہوئے۔(آلِ عمران....۵۰۱)
۸۔اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو جسے انسانوں کی ہدایت و اصلاح کے لیے میدان میں لایا گیا ہے۔ تم نیکی کا حکم دیتے ہو اور بدی سے روکتے ہو۔ (آلِ عمران:۰۱۱)
۹۔ اے ایمان والو! اپنی جماعت کے لوگوں کے سوا دوسروں کو اپنا رازدار نہ بنا¶۔(آلِ عمران....۸۱۱)
۰۱۔ تم صبر سے کام لو اور اللہ سے ڈر کر کام کرتے رہو۔(آلِ عمران....۰۲۱)
۱۱۔ اللہ کی ناشکری سے بچو۔ (آلِ عمران....۳۲۱)
۲۱۔ یہ بڑھتا اور چڑھتا سُود کھانا چھوڑ دو اور اللہ سے ڈرو۔ اللہ اور رسول کا حکم مان لو(آلِ عمران:۱۳۱۔۰۳۱)
۳۱۔ جو ہر حال میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں خواہ بدحال ہوں یا خوش حال۔(آلِ عمران:۴۳۱)
۴۱۔ جو غصے کو پی جاتے ہیں اور دوسروں کے قصور معاف کر دیتے ہیں ۔(آلِ عمران:۴۳۱)
۵۱۔ وہ اپنے اوپر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو معاً اللہ انہیں یاد آ جاتا ہے۔وہ اس سے اپنے قصوروں کی معافی چاہتے ہیں۔ اور وہ کبھی دانستہ اپنے کیے پر اصرار نہیں کرتے۔ (آلِ عمران....۶۳۱)
۶۱۔ دل شکستہ نہ ہو، غم نہ کرو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو۔(آلِ عمران....۹۳۱)
۷۱۔ شکر کرنے والوں کو ہم ان کی جزا ضرور عطا کریں گے۔(آلِ عمران....۶۴۱)
۸۱۔ اللہ کی راہ میں جو مصیبتیں ان پر پڑیں اُن سے وہ دل شکستہ نہیں ہوئے۔ انہوں نے کمزوری نہیں دکھائی اورباطل کے آگے سرنگوں نہیں ہوئے۔(آلِ عمران....۶۴۱)
۹۱۔ اے ہمارے رب! ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں سے درگزر فرما۔ ہمارے کام میں تیرے حدود سے جو کچھ تجاوز ہوگیا ہو اسے معاف کر دے۔(آلِ عمران....۷۴۱)
۰۲۔ اگر تم اُن لوگوں کے اشاروں پر چلو گے جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے تو وہ تم کو الٹا پھیر لے جائیں گے اور تم نامراد ہوجاﺅ گے۔(آلِ عمران....۹۴۱)
۱۲۔جو کچھ تمہارے ہاتھ سے جائے یا جو مصیبت تم پر نازل ہو اس پر ملول نہ ہو۔(آلِ عمران....۳۵۱)
۲۲۔ کافروں کی سی باتیں نہ کرو جن کے عزیز و اقارب اگر کبھی سفر پر جاتے ہیں یا جنگ میں شریک ہوتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مارے جاتے اور نہ قتل ہوتے۔(آلِ عمران:۶۵۱)
۳۲۔ جو نقصان لڑائی کے دن تمہیں پہنچا وہ اللہ کے اذن سے تھا اور اس لیے تھا کہ اللہ دیکھ لے تم میں سے مومن کون ہیں اور منافق کون۔(آلِ عمران....۶۶۱)
۴۲۔ جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوئے ہیں انہیں مُردہ نہ سمجھو، وہ تو حقیقت میں زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پا رہے ہیں۔(آلِ عمران....۹۶۱)
۵۲۔ جن لوگوں کو اللہ نے اپنے فضل سے نوازا ہے اور پھر وہ بُخل سے کام لیتے ہیں وہ اس خیال میں نہ رہیںکہ یہ بخیلی ان کے لیے اچھی ہے۔(آلِ عمران....۰۸۱)
۶۲۔ تم ہر حال میں صبر اور خداترسی کی روش پر قائم رہو تو یہ بڑے حوصلہ کا کام ہے۔ (آلِ عمران:۶۸۱)
۷۲۔ تمہیں کتاب کی تعلیمات کو لوگوں میں پھیلانا ہوگا، انہیں پوشیدہ رکھنا نہیں ہوگا۔(آلِ عمران:۷۸۱)
۸۲۔ جن لوگوں نے میری خاطر اپنے وطن چھوڑے اور جو میری راہ میں اپنے گھروں سے نکالے گئے اور ستائے گئے اور میرے لیے لڑے اور مارے گئے اُن کے سب قصور میں معاف کردوں گا (آلِ عمران:۵۹۱)
۹۲۔ جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے ہیں۔(آلِ عمران....۸۹۱)
۰۳۔ اللہ کے آگے جُھکے ہوئے ہیں، اور اللہ کی آیات کو تھوڑی سی قیمت پر بیچ نہیں دیتے (آلِ عمران:۹۹۱)
۱۳۔ صبر سے کام لو اور باطل پرستوں کے مقابلہ میں پامردی دکھا¶۔ حق کی خدمت کے لیے کمر بستہ رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ امید ہے کہ فلاح پا¶ گے۔ (آلِ عمران....۰۰۲)
۲۳۔۔یتیموں کے مال ان کو واپس دو۔ اچھے مال کو بُرے مال سے نہ بدل لو۔ اور اُن کے مال اپنے مال کے ساتھ ملا کر نہ کھا جا¶، یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ (النسائ....۲)
۳۳۔ اور اگر تم کو اندیشہ ہو کہ یتیموں کے ساتھ انصاف نہ کر سکو گے تو جو عورتیں تم کو پسند آئیں ان میں سے دو دو، تین تین، چار چار سے نکاح کر لو۔ لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ ان کے ساتھ عدل نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی بیوی کرو یا اُن عورتوںکو زوجیت میں لا¶ جو تمہارے قبضہ میں آئی ہیں۔ (النسائ....۳)
۴۳۔ عورتوں کے مہر خوشدلی کے ساتھ ادا کرو۔(النسائ....۴)
۵۳۔ اپنے وہ مال جنہیں اللہ نے تمہارے لیے قیام زندگی کا ذریعہ بنایا ہے، نادان لوگوں کے حوالہ نہ کرو (النسائ:۵)
۶۳۔ یتیم کا مالدار سرپرست پرہیزگاری سے کام لے اور جو غریب ہو وہ معروف طریقہ سے کھائے۔ (النسائ:۶)
۷۳۔ ترکہ کی تقسیم کے موقع پر کنبہ کے لوگ اور یتیم اور مسکین آئیں تو ان کو بھی کچھ دو۔(النسائ....۸)
۸۳۔ جو لوگ ظلم کے ساتھ یتیموں کے مال کھاتے ہیں،وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں (النسائ:۰۱)
۹۳۔ مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ اگر (میت کی وارث) دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو انہیں ترکے کا دو تہائی دیا جائے۔ اور اگر ایک ہی لڑکی وارث ہو تو آدھا ترکہ اس کا ہے۔ اگر میت صاحب اولاد ہو تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو ترکے کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے۔ اور اگر وہ صاحب اولاد نہ ہو اور والدین ہی اس کے وارث ہوں تو ماںکو تیسرا حصہ دیا جائے۔ اور اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو ماں چھٹے حصہ کی حق دار ہوگی۔(النسائ....۱۱)
۰۴۔ اورتمہاری بیوی تمہارے ترکہ میں سے چوتھائی کی حقدار ہوں گی اگر تم بے اولاد ہو۔ ورنہ صاحبِ اولاد ہونے کی صورت میں ان کا حصہ آٹھواں ہوگا۔(النسائ....۲۱)
۱۴۔ اور اگر وہ مرد یا عورت بے اولاد بھی ہو اور اس کے ماں باپ بھی زندہ نہ ہوں، مگر اس کا بھائی یا ایک بہن موجود ہو تو بھائی اور بہن ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا۔ بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو کُل ترکہ کے ایک تہائی میں وہ سب شریک ہوں گے۔ (النسائ....۳۱)
۲۴۔ جو اللہ اوراس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی مقرر کی ہوئی حدوں سے تجاوز کر جائے گا اُسے اللہ آگ میں ڈالے گا ۔ (النسائ....۴۱)
۳۴۔تمہاری عورتوں میں سے جو بدکاری کی مرتکب ہوں اُن پر اپنے میں سے چار آدمیوں کی گواہی لو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو ۔(النسائ....۶۱۔۵۱)
۴۴۔ مگر توبہ اُن لوگوں کے لیے نہیں ہے جو بُرے کام کیے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے اُس وقت وہ کہتا ہے کہ اب میں نے توبہ کی۔(النسائ....۸۱)
۵۴۔ تمہارے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن بیٹھو۔ اور نہ یہ حلال ہے کہ انہیں تنگ کر کے اُس مَہر کا کچھ حصہ اُڑا لینے کی کوشش کرو جو تم انہیں دے چکے ہو۔(النسائ....۹۱)
۶۴۔ اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی لے آنے کا ارادہ ہی کر لو تو خواہ تم نے اسے ڈھیر سا مال ہی کیوں نہ دیا ہو، اس میں سے کچھ واپس نہ لینا۔(النسائ....۰۲)
۷۴۔ جن عورتوں سے تمہارے باپ نکاح کرچکے ہوں اُن سے ہرگز نکاح نہ کرو۔(النسائ....۲۲)
۸۴۔ تم پر حرام کی گئیں تمہاری مائیں، بیٹیاں، بہنیں، پھوپھیاں، خالائیں، بھتیجیاں، بھانجیاں اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہو، اور تمہاری دُودھ شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں، اور تمہاری بیویوں کی لڑکیاں جنہوں نے تمہاری گودوں میں پرورش پائی ہے ۔(النسائ....۲۲)
۹۴۔ اور اُن بیویوں کی لڑکیاں جن سے تمہارا تعلق زن و شَو ہو چکا ہو۔(النسائ....۲۲)
۰۵۔ تمہارے اُن بیٹوں کی بیویاں جو تمہارے صُلب سے ہوں۔ اور یہ بھی تم پر حرام کیا گیا ہے کہ ایک نکاح میں دو بہنوں کو جمع کرو۔(النسائ....۳۲)
5.... والمحصنٰت میں امر و نہی کی تعلیمات
۱۔ اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں جو کسی دوسرے کے نکاح میں ہوں (النسائ....۴۲)
۲۔ جوازدواجی لطف تم ان سے اُٹھا¶ اس کے بدلے اُن کے مَہر بطور فرض کے ادا کرو۔(النسائ....۴۲)
۳۔ جب وہ لونڈیاںحصارِ نکاح میں محفوظ ہو جائیں اور اس کے بعد کسی بدچلنی کی مرتکب ہوں تو ان پر آدھی سزا ہے، جو خاندانی عورتوں (مُحصَنات) کے لیے مقرر ہے۔(النسائ....۴۲)
۴۔ ایک دُوسرے کے مال باطل طریقوں سے نہ کھا¶۔ لین دین ہونا چاہیے آپس کی رضا مندی سے۔ اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو۔(النسائ....۸۲)
۵۔ ۔ اگر تم اُن بڑے بڑے گناہوں سے پرہیز کرتے رہو جن سے تمہیں منع کیا جا رہا ہے تو تمہاری چھوٹی موٹی بُرائیوں کو ہم تمہارے حساب سے ساقط کر دیں گے۔(النسائ....۱۳)
۶۔ جو کچھ اللہ نے تم میں سے کسی کو دُوسروں کے مقابلہ میں زیادہ دیا ہے اس کی تمنا نہ کرو۔ہاں! اللہ سے اس کے فضل کی دُعا مانگتے رہو۔ (النسائ....۲۳)
۷۔ وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو ان کا حصہ اُنہیں دو۔(النسائ....۳۳)
۸۔ جو صالح عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں اور مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت و نگرانی میں اُن کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔ (النسائ....۴۳)
۹۔ اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا اندیشہ ہو انہیں سمجھا¶، خواب گاہوں میں اُن سے علیٰحدہ رہو اور مارو، پھر اگر وہ تمہاری مطیع ہو جائیں تو خواہ مخواہ ان پر دست درازی کے لیے بہانے تلاش نہ کرو۔ (النسائ....۴۳)
۰۱۔ اور اگر تم لوگوں کو کہیں میاں اور بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا اندیشہ ہو تو ایک حَکَم مرد کے رشتہ داروں میں سے اور ایک عورت کے رشتہ داروں میں سے مقرر کرو۔ (النسائ....۵۳)
۱۱۔ تم سب اللہ کی بندگی کرو، اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنا¶۔(النسائ....۶۳)
۲۱۔ ماں باپ کے ساتھ نیک برتا¶ کرو۔ قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ حُسن سلوک سے پیش آ¶، اور پڑوسی رشتہ دار سے، اجنبی ہمسایہ سے، پہلو کے ساتھی اور مسافر سے اور اُن لونڈی غلاموں سے جو تمہارے قبضہ میں ہوں، احسان کا معاملہ رکھو۔ (النسائ....۶۳)
۳۱۔ اللہ کسی ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا جو مغرور ہو اور اپنی بڑائی پر فخر کرے۔(النسائ....۶۳)
۴۱۔ اللہ کو ایسے لوگ بھی پسند نہیں جو کنجوسی کرتے ہیں اور دُوسروں کو بھی کنجوسی کی ہدایت کرتے ہیں(النسائ:۷۳)
۵۱۔اللہ کووہ لوگ بھی ناپسند ہیں جو محض لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ (النسائ....۸۳)
۶۱۔ جنابت کی حالت میں نماز کے قریب نہ جا¶، جب تک غسل نہ کر لو۔(النسائ....۳۴)
۷۱۔ تم بیمار ہو، یا سفر میں ہو، یا تم میں سے کوئی شخص رفعِ حاجت کرکے آئے، یا تم نے عورتوں سے لمس کیا ہو، اور پھر پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کر لو۔(النسائ....۳۴)
۸۱۔ تمہاری حمایت و مددگاری کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔ (النسائ....۴۴)
۹۱۔ اللہ کے ساتھ جس نے کسی اور کو شریک ٹھیرایا تواُس نے بڑے سخت گناہ کی بات کی۔ (النسائ:۸۴)
۰۲۔ کیا یہ دُوسروں سے اس لیے حسد کرتے ہیں کہ اللہ نے انہیں اپنے فضل سے نواز دیا؟ (النسائ:۴۵)
۱۲۔امانتیں اہلِ امانت کے سپرد کرو۔لوگوں کے درمیان عدل کے ساتھ فیصلہ کرو۔(النسائ....۸۵)
۲۲۔ اطاعت کرو اللہ کی، اطاعت کرو رسول کی اور اُن لوگوں کی جو تم میں صاحبِ امر ہوں۔(النسائ:۸۵)
۳۲۔ کسی معاملہ میں نزاع ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پھیر دو۔ (النسائ....۸۵)
۴۲۔ ہم نے جو رسول بھی بھیجا ہے کہ اذنِ خداوندی کی بنا پر اس کی اطاعت کی جائے۔(النسائ....۳۶)
۵۲۔ مقابلہ کے لیے ہر وقت تیار رہو۔ پھر جیسا موقع ہو الگ الگ نکلو یا اکٹھے ہو کر۔(النسائ....۱۷)
۶۲۔ آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اُن بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کمزور پا کر دبا لیے گئے ہیں اور فریاد کر رہے ہیں۔ (النسائ....۵۷)
۷۲۔ شیطان کے ساتھیوں سے لڑو اور یقین جانو کہ شیطان کی چالیں حقیقت میں نہایت کمزور ہیں۔ (النسائ:۷۷)
۸۲۔ اے انسان! تجھے جو بھلائی بھی حاصل ہوتی ہے اللہ کی عنایت سے ہوتی ہے اور جو مصیبت تجھ پر آتی ہے وہ تیرے اپنے کسب و عمل کی بدولت ہے۔ (النسائ....۹۷)
۹۲۔ جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے دراصل خدا کی اطاعت کی۔ (النسائ....۰۸)
۰۳۔ اللہ پر بھروسہ رکھو۔ وہی بھروسہ کے لیے کافی ہے۔ (النسائ....۲۸)
۱۳۔ یہ لوگ جہاں کوئی اطمینان بخش یا خوفناک خبر سنتے ہیں اُسے لے کر پھیلا دیتے ہیں(النسائ....۳۸)
۲۳۔ جو بھلائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو بُرائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا۔ (النسائ....۵۸)
۳۳۔ جب کوئی تمہیں سلام کرے تو اس کو بہتر طریقہ کے ساتھ جواب دو یا کم از کم اسی طرح۔(النسائ:۶۸)
۴۳۔ وہ تو یہ چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ خود کافر ہیں اسی طرح تم بھی کافر ہو جا¶ تاکہ تم اور وہ سب یکساں ہو جائیں۔ لہٰذا ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بنا¶۔(النسائ....۸۸)
۵۳۔ لہٰذا اگر وہ تم سے کنارہ کش ہو جائیں اور لڑنے سے باز رہیں اور تمہاری طرف صلح و آشتی کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہارے لیے اُن پر دست درازی کی کوئی سبیل نہیں رکھی ہے۔(النسائ....۰۹)
۶۳۔ کسی مومن کا یہ کام نہیں ہے کہ دوسرے مومن کو قتل کرے،ا لّا یہ کہ اُس سے چُوک ہو جائے۔ (النسائ:۲۹)
۷۳۔ جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ ایک مومن کو غلامی سے آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے۔(النسائ....۲۹)
۸۳۔ جو غلام نہ پائے وہ پے درپے دو مہینے کے روزے رکھے۔ یہ توبہ کرنے کا طریقہ ہے۔ (النسائ:۳۹)
۹۳۔ جو کسی مومن کو جان بُوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے۔ (النسائ....۳۹)
۰۴۔ جب تم اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلو تو دوست دشمن میں تمیز کرو۔(النسائ....۴۹)
۱۴۔ جو کوئی اللہ کی راہ میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں پناہ لینے کے لیے بہت جگہ اور بسر اوقات کے لیے بڑی گنجائش پائے گا۔ (النسائ....۹۹)
۲۴۔ اور جب تم لوگ سفر کے لیے نکلو تو کوئی مضائقہ نہیں اگر نماز میں اختصار کر دو ۔(النسائ....۱۰۱)
۳۴۔ نماز پابندی ¿ وقت کے ساتھ اہلِ ایمان پر فرض کیا گیا ہے۔(النسائ....۳۰۱)
۴۴۔ اللہ کو ایسا شخص پسند نہیں ہے جو خیانت کار اور معصیت پیشہ ہو۔ (النسائ....۸۰۱)
۵۴۔ اگر کوئی شخص بُرا فعل کر گزرے یا اپنے نفس پر ظلم کر جائے اور اس کے بعد اللہ سے درگزر کی درخواست کرے تو اللہ کو درگزر کرنے والا اور رحیم پائے گا۔ (النسائ....۱۱۱)
۶۴۔ لوگوں کی خفیہ سرگوشیوں میں اکثر و بیشتر کوئی بھلائی نہیں ہوتی۔ (النسائ....۴۱۱)
۷۴۔ بس شرک ہی کی بخشش نہیں، اس کے سوا سب کچھ معاف ہوسکتا ہے جسے وہ معاف کرنا چاہے۔ (النسائ:۶۱۱)
۸۴۔ وہ اللہ کو چھوڑ کر دیویوں کو معبُود بناتے ہیں۔ وہ اُس باغی شیطان کو معبود بناتے ہیں جس کو اللہ نے لعنت زدہ کیا ہے۔(النسائ....۷۱۱)
۹۴۔ جس نے اللہ کے بجائے اپنا سرپرست شیطان کو بنا لیا وہ صریح نقصان میں پڑ گیا۔ (النسائ....۹۱۱)
۰۵۔ جو بھی بُرائی کرے گا اس کا پھل پائے گا۔ (النسائ....۳۲۱)
۱۵۔ جو مومن مرد یا عورت نیک عمل کریں گے تو ایسے ہی لوگ جنت میں داخل ہوں گے(النسائ....۴۲۱)
۲۵۔ یتیموں کے ساتھ انصاف پر قائم رہو۔(النسائ....۷۲۱)
۳۵۔اگر کسی عورت کو اپنے شوہر سے بدسلوکی یا بے رخی کا خطرہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں کہ میاں اور بیوی (کچھ حقوق کی کمی بیشی پر) آپس میں صلح کر لیں۔(النسائ....۸۲۱)
۴۵۔ ایک بیوی کی طرف اس طرح نہ جُھک جا¶ کہ دوسری کو ادھر لٹکتا چھوڑ دو۔(النسائ....۹۲۱)
۵۵۔ اگر زوجین ایک دوسرے سے الگ ہو ہی جائیں تو اللہ اپنی وسیع قدرت سے ہر ایک کو دوسرے کی محتاجی سے بے نیاز کر دے گا۔(النسائ....۰۳۱)
۶۵۔ خدا سے ڈرتے ہوئے کام کرو۔ (النسائ....۱۳۱)
۷۵۔ جو شخص محض ثوابِ دنیا کا طالب ہو اُسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ کے پاس ثوابِ دُنیا بھی ہے اور ثوابِ آخرت بھی۔ (النسائ....۴۳۱)
۸۵۔، انصاف کے علمبردار اور خدا واسطے کے گواہ بنو اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو۔(النسائ....۵۳۱)
۹۵۔ جو منافق اہلِ ایمان کو چھوڑ کر کافروںکو اپنا رفیق بناتے ہیں انہیں یہ مژدہ سُنا دو کہ ان کے لےے دردناک سزا تیار ہے۔(النسائ....۸۳۱)
۰۶۔جہاںاللہ کی آیات کے خلاف کفر بکا جا رہا ہے اورمذاق اُڑایا جا رہا ہے وہاں نہ بیٹھو۔(النسائ:۰۴۱)
۱۶۔ مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق نہ بنا¶۔(النسائ....۴۴۱)