آدم وحواء علیھما السلام کا نزول زمین کے کس حصہ میں ہوا؟
اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو ان کی زوجہ کے ساتھ تخلیق کے دن یعنی جمعہ کے دن غروب آفتاب سے پہلے زمین کی طرف اتارا اور علماء سلف کے قول کے مطابق یہ نزول سر زمین ہند میں ہوا ۔ان کے دلائل حسبِ ہیں ذیل ہیں ۔حضرت قتادہ سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو زمین کی طرف اتارا اور ان کے اترنے کی جگہ سر زمین ہند تھی
ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو سر زمین ہند میں اتارا ۔
ابو العالیہ فر ماتے ہیں کہ آدم علیہ السلام کو سر زمین ہند میں اتارا گیا ۔
حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ حضرت علی ابن طالب فرماتے ہیں کہ زمین میں سب سے عمدہ جگہ ہوا کے اعتبار سے سر زمین ہند ہے ۔ یہاں آدم علیہ السلام کو اتارا گیا ۔اور یہاں کے درختوں کو جنت کی ہوا سے معلق کیا ۔
حضرت ابن عباس فر ماتے ہیں کہ آدم علیہ السلام کو سر زمین ہند اور حواء علیہا السلام کوجدہ میں اتارا گیا۔پھر آدم علیہ السلام ان کی تلاش میں نکلے یہاں تک کہ وہ دونوں جمع ہو گئے۔حضرت حواء علیہا السلامان کی طرف آگے بڑھی تھیں اس لئے اس میدان کا نام “مزدلفہ “ پڑ گیااور میدان عرفات میںان کا آپس میں تعارف ہوا تھااس لئے اس کا نام عرفات پڑ گیااور جس مقام دونوں اکھٹا اور جمع ہوئے تھے اس کا نام “جمع“ پڑ گیا
Last edited: