آغا شورش کا شمیری کی موت

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن

آغا شورش کاشمیری رحمتہ اللہ علیہ(مصنف سوانح حیات امیر شریعت سید عطا اللہ شاہ بخاری) کی موت بھی عجیب ہے

ویسے تو کوئی صحابی یہ نعرہ لگاتے ہوے دنیا سے رخصت ہوے کہ فزت ورب الکعبه رب کعبہ کی قسم میں آپنی مشن میں کامیاب ہوگیا.
کسی اے اللہ اکبر کھتے ہوے جان دے کسی نے کلمہ پڑھتے ہوے جان جان آفریں کے سپرد کر دی.

کوئی وصیت کرتے ہوے کوئی فقہ کا مسلہ بتاتے ہوے کوئی قرآن کی تلاوت کرتے ہوے رخصت ہوا

کوئی دین کی دعوت دیتے ہوے دنیا سے چلا گیا.یہ سب مبارک موتیں ہیں
مگر ختم نبوت کی خاطر اذیتیں اور قید وبند کی تکالیف جھیلنے والا شورش کاشمیری کچھ ایسے انداز سے رخصت ہوا کہ اپنے مشن کو بھی زندہ کر گیا اور ختم نبوت کے لئے جان دینے کا جذبہ بھی پیدا کرگیا.

مرزا غلام نبی جانباز روی ہیں کہ جب میں لاہور گیا شورش کاشمیری کی عیادت کے لیے انھوں نے پھچانتے ہوے آواز دی کہ میرے پاس بیٹھو جب ان کی آواز پست ہوچوکی تھی میرے کان میں کہا لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ مرزا غلام قادیانی کافر ہے.بے ایمان ہے جھوٹا ہے دجال ہے یہی میرا عقیدہ ہے اور اسی عقیدہ کا مجھے گواہ بنا کر شورش کی روح پرواز کار گئی.

تحریک ختم نبوت از غلام نبی جانباز رحمتہ اللہ علیہ
 

ابو ثمامہ

وفقہ اللہ
رکن
سبحان اللہ!

اللہ انہیں غریق رحمت کرے، اور جنت الفردوس میں اعلی مقام دے۔ آمین یا رب العالمین۔

بلا شبہ موصوف نے اپنے قلم وزبان سے اسلام کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں، جب تک ان کی تصانیف موجود ہیں یہ کبھی مر نہیں سکتے، اہل ایمان کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ اللہ ہمیں بھی ان کے نقش قدم پہ چلائے، آمین۔
 
پ

پیامبر

خوش آمدید
مہمان گرامی
جب چھوٹا تھا تو ان کی کتاب پسِ دیوار زنداں پڑھی تھی، آج بھی ان کی سہی ہوئی جیل اذیتیں یاد کرکے کانپ جاتا ہوں۔ اللہ انہیں اپنے قریب رکھے۔ آمین
 

صف شکن

وفقہ اللہ
رکن
اللہ انہیں غریق رحمت کرے، اور جنت الفردوس میں اعلی مقام دے۔ آمین یا رب العالمین۔
 
Top