ایک محل ستر ہزار کمرے

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تراویح کی ایک رکعت میں ڈیڑھ ہزار نیکیاں ملتی ہیں اور ہر سجدے میں جنت میں ایک محل ملے گا جس کے ستر ہزار کمرے ہونگے اور ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر لبیک کہنے والے استقبال کریں گے۔
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اسداللہ شاہ نے کہا ہے:
حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تراویح کی ایک رکعت میں ڈیڑھ ہزار نیکیاں ملتی ہیں اور ہر سجدے میں جنت میں ایک محل ملے گا جس کے ستر ہزار کمرے ہونگے اور ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر لبیک کہنے والے استقبال کریں گے۔

جناب عالی جس حدیث شریف سے یہ مفہوم لیا گیا ہے۔یہ حدیث کس کتاب میں موجود ہے ،مع مصنف کتاب کا نام ضرور رلکھیں۔
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
اسداللہ شاہ نے کہا ہے:
حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تراویح کی ایک رکعت میں ڈیڑھ ہزار نیکیاں ملتی ہیں اور ہر سجدے میں جنت میں ایک محل ملے گا جس کے ستر ہزار کمرے ہونگے اور ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر لبیک کہنے والے استقبال کریں گے۔

جناب عالی جس حدیث شریف سے یہ مفہوم لیا گیا ہے۔یہ حدیث کس کتاب میں موجود ہے ،مع مصنف کتاب کا نام ضرور رلکھیں۔

جناب والا کیا آپ کو ابھی تک حوالہ نہیں ملا ہے؟
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
اسداللہ شاہ نے کہا ہے:
حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تراویح کی ایک رکعت میں ڈیڑھ ہزار نیکیاں ملتی ہیں اور ہر سجدے میں جنت میں ایک محل ملے گا جس کے ستر ہزار کمرے ہونگے اور ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر لبیک کہنے والے استقبال کریں گے۔

جناب عالی جس حدیث شریف سے یہ مفہوم لیا گیا ہے۔یہ حدیث کس کتاب میں موجود ہے ،مع مصنف کتاب کا نام ضرور رلکھیں۔
یہ بھی ایک حوالہ ہے

عن ابی سعید الخدری قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذاکان اول لیلۃ من رمضان فتحت ابواب السماء فلا یفلق منہا باب حتی یکون اخر لیلۃ فی رمضان ولیس عبدمؤمن یصلی فی لیلۃ فیہا الاکتب اللہ لہ الفاوخمسماءۃحسنۃبکل سجدۃ وبنی لہ بیتا فی الجنۃ من یاقوت حمراء فاذاصام اول یومہ من رمضان غفرلہ ماتقدم من ذنبہ الی مثل ذلک الیوم من شہر رمضان واستغفرلہ کل یوم سبعون من صلوٰۃ الغداۃ الی عن تواری بالحجاب وکان لہ بکل سجدۃ یسجدہا فی شہر رمضان بلیل ونہار شجرۃ یسیر الراکب فی ظلہا خمس ماءۃ عام۔
(ترغیب وترہیب صفحہ ۲۰۲
حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس وقت رمضان شریف کی پہلی رات آتی ہے تو آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں اور وہ آخر رمضان تک کھلے رہتے ہیں جو مؤمن رمضان شریف کی رات میں نماز پڑھتا ہے ہر سجدے کے عوض خداتعالیٰ اس کے لئے ڈیڑھ ہزار نیکی لکھتا ہے اور اس کے لئے سرخ یاقوت کا بہشت میں محل تیار ہوتا ہے ،جس کے ستر ہزار دروازے ہوتے ہیں ہر دروازے کے لئے ایک سونے کا محل ہوتا ہے جو یاقوت سرخ سے مزین ہوتا ہے پس جب انسان پہلا روزہ رکھتا ہے اس کے گذشتہ گناہ اس دن تک معاف ہوجاتے ہیں اور اس کے لیے بخشش مانگتے ہیں ہرروز ستر فرشتے صبح سے غروب آفتاب تک اور رمضان کے مہینہ میں جو سجدہ کرتا ہے خواہ وہ رات کوکرے یا دن کو کرے ہرسجدے کے عوض اللہ تعالیٰ ایک درخت عنایت فرماتے ہیں جس کے نیچے سوار پانچ سو برس تک چلتا رہے۔
 
Top