مولانا عبداللہ درخواستی رحمتہ اللہ علیہ حج کے لیے تشریف لےگئے۔۔۔۔ان کا ارادہ تھا اب پاکستان واپس نہ جاؤں ۔۔۔۔۔ مدینے میں قیام کے دوران خواب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئ ۔۔۔۔۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت درخواستی رحمہ اللہ سے فرمایا:
یہاں دین کاکام خوب ہورہا ھے۔۔۔۔۔ آپ پاکستان جائیں۔۔۔۔۔ وہاں پہنچ کر میرے بیٹے عطاءاللہ شاہ بخاری کو میرا سلام کہنا۔۔۔۔ اور کہنا ختم نبوت کے محاذ پر تمہارے کام سے میں گنبد خضرا میں خوش ہوں ۔۔۔۔۔۔ ڈٹے رہو ۔۔۔۔ اس کام کو خوب کرو ۔۔۔۔ تمہارے لیے دعا کرتا ہوں ۔۔۔۔۔
مولانا درخواستی حج سے فارغ ہوئے ۔۔۔۔ سیدھا ملتان پہنچے ۔۔۔ سید عطاءاللہ شاہ بخاری اس وقت بیمار تھے ۔۔۔۔ اور بستر پر لیٹے ہوئے تھے ۔۔۔ حضرت درخواستی نے اپنا خواب سنایا۔۔۔
خواب سنتے ہی حضرت عطاءاللہ شاہ بخاری صاحب تڑپ اٹھے اور چارپائ سے نیچے گر کر بے ہوش ہو گئے۔۔۔ کافی دیر بعد ہوش آیا تو بار بار پوچھنے لگے ۔۔۔۔
درخواستی صاحب! میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام بھی لیا تھا۔۔۔۔
مولانا درخواستی نے حضرت شاہ صاحب کے پوچھنے پر بتایا۔۔۔۔۔
ہاں! آپ کا نام لیا تھا
بس پہر کیا تھا حضرت شاہ صاحب پر وجد طاری ہوگیا
خضرت مولانا محمد علی جالندھری رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے وفات کے بعد مجھے حضرت بخاری صاحب کی زیارت ہوئ ۔۔۔۔۔
میں نے ان سے پوچھا۔۔۔
شاہ صاحب!فرمائیے قبر کا معاملہ کیسا رہا؟ ۔۔۔
شاہ صاحب نے جواب میں فرمایا۔۔۔۔
بھائی منزل بھت ہی مشکل ھے۔۔۔۔ بس آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے صدقے معافی مل گئ ۔۔۔۔
ایک بار سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا۔۔
اگر میری قبر پر کان لگاکر سننے کی طاقت عطا ہوتو سن لینا۔۔۔۔۔ میری قبر کا ذرہ ذرہ پکار رہا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔ مرزا قادیانی اور اس کے ماننے والے کافر ہیں
یہاں دین کاکام خوب ہورہا ھے۔۔۔۔۔ آپ پاکستان جائیں۔۔۔۔۔ وہاں پہنچ کر میرے بیٹے عطاءاللہ شاہ بخاری کو میرا سلام کہنا۔۔۔۔ اور کہنا ختم نبوت کے محاذ پر تمہارے کام سے میں گنبد خضرا میں خوش ہوں ۔۔۔۔۔۔ ڈٹے رہو ۔۔۔۔ اس کام کو خوب کرو ۔۔۔۔ تمہارے لیے دعا کرتا ہوں ۔۔۔۔۔
مولانا درخواستی حج سے فارغ ہوئے ۔۔۔۔ سیدھا ملتان پہنچے ۔۔۔ سید عطاءاللہ شاہ بخاری اس وقت بیمار تھے ۔۔۔۔ اور بستر پر لیٹے ہوئے تھے ۔۔۔ حضرت درخواستی نے اپنا خواب سنایا۔۔۔
خواب سنتے ہی حضرت عطاءاللہ شاہ بخاری صاحب تڑپ اٹھے اور چارپائ سے نیچے گر کر بے ہوش ہو گئے۔۔۔ کافی دیر بعد ہوش آیا تو بار بار پوچھنے لگے ۔۔۔۔
درخواستی صاحب! میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام بھی لیا تھا۔۔۔۔
مولانا درخواستی نے حضرت شاہ صاحب کے پوچھنے پر بتایا۔۔۔۔۔
ہاں! آپ کا نام لیا تھا
بس پہر کیا تھا حضرت شاہ صاحب پر وجد طاری ہوگیا
خضرت مولانا محمد علی جالندھری رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے وفات کے بعد مجھے حضرت بخاری صاحب کی زیارت ہوئ ۔۔۔۔۔
میں نے ان سے پوچھا۔۔۔
شاہ صاحب!فرمائیے قبر کا معاملہ کیسا رہا؟ ۔۔۔
شاہ صاحب نے جواب میں فرمایا۔۔۔۔
بھائی منزل بھت ہی مشکل ھے۔۔۔۔ بس آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے صدقے معافی مل گئ ۔۔۔۔
ایک بار سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا۔۔
اگر میری قبر پر کان لگاکر سننے کی طاقت عطا ہوتو سن لینا۔۔۔۔۔ میری قبر کا ذرہ ذرہ پکار رہا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔ مرزا قادیانی اور اس کے ماننے والے کافر ہیں
اللہ اللہ اللہ