مولانا عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ یوپی میں تقریر کرنے لگے---- رات تین بجے تک تقریر کرتے رھے ---- پہر مہماں خانے میں جاکر لیٹ گئے ----
تھوڑی دیر بعد شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو محسوس ہوا کہ کوئ شخص ان کے پاؤں دبا رہا ھے----- حضرت شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ نے سمجھا کوئ عقیدت کی وجہ سے دبا رہا ہوگا----
مگر تھوڑی دیر بعد شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ کو محسوس ہوا------ کہ مٹھی تو بھت اچھی دبائ جا رہی ھے---- لیکن نیند نہیں آرہی ---- نجانے کیوں؟
حضرت عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے سر سے چادر سرکائی تو دیکھا شیخ العرب والعجم سید حسین احمد مدنی رحمتہ اللہ علیہ پاؤں دبا رھے ہیں ------
حضرت مدنی رحمہ اللہ کو دیکہ کر حضرت شاہ جی رحمہ اللہ اچھل کر چار پائ سے اتر آئے اور فرمایا-------
حضرت!------- ہم سے کیا غلطی سرزد ہوگئ------- کہ آپ یوں ہمیں دھکا دیکر جہنم میں بھیج رھے ہیں؟------
حضرت مدنی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا-------
شاہ جی!--------آپ نے بھت دیر تک تقریر کی------- آپ کو آرام کی ضرورت تھی اور مجھے سعادت کی ضرورت تھی -------- نماز کا وقت بھی قریب تھا اس لئے سوچا آپ کے پاؤں ہی دبا لوں ----------
تھوڑی دیر بعد شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو محسوس ہوا کہ کوئ شخص ان کے پاؤں دبا رہا ھے----- حضرت شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ نے سمجھا کوئ عقیدت کی وجہ سے دبا رہا ہوگا----
مگر تھوڑی دیر بعد شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ کو محسوس ہوا------ کہ مٹھی تو بھت اچھی دبائ جا رہی ھے---- لیکن نیند نہیں آرہی ---- نجانے کیوں؟
حضرت عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے سر سے چادر سرکائی تو دیکھا شیخ العرب والعجم سید حسین احمد مدنی رحمتہ اللہ علیہ پاؤں دبا رھے ہیں ------
حضرت مدنی رحمہ اللہ کو دیکہ کر حضرت شاہ جی رحمہ اللہ اچھل کر چار پائ سے اتر آئے اور فرمایا-------
حضرت!------- ہم سے کیا غلطی سرزد ہوگئ------- کہ آپ یوں ہمیں دھکا دیکر جہنم میں بھیج رھے ہیں؟------
حضرت مدنی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا-------
شاہ جی!--------آپ نے بھت دیر تک تقریر کی------- آپ کو آرام کی ضرورت تھی اور مجھے سعادت کی ضرورت تھی -------- نماز کا وقت بھی قریب تھا اس لئے سوچا آپ کے پاؤں ہی دبا لوں ----------
اللہ اللہ اللہ