السلام علیکم : سب سے پہلے آپ کو ان سے تعارف پیش کرتے ہیں ۔
بہآءاللہ ۔۔۔ 12 نومبر 1817ء میں طہران ایران میں پیدا ہوا ۔
اس کے بعد اس کی تعلیمات پر بات کریں گے ،
یہ وحدۃ الادیان کے پیروکار ہیں ،بقول ان کے ان پر وحی اتری ،اور درج ذیل کتب ان کے دین کی تعلیمات ہیں ،
1: کتاب الاقدس ۔
2:کتاب الایقان
3:الکلمات المکنونۃ
اس کے علاوہ خطوط کے نمونے ہیں جو اس نے مختلف بادشاہوں اور روؤساء کو لکھے ،
اور پہلی ویڈیو میں انہوں نے سب ادیان کا مکسچر بنایا ہے ، اور یہ ان کی انگوٹھی یا رنگ کا نقش ہے ، اور پوری دنیا کو پرامن کےلیے اس دین کا سہارا لیا ہے ، ان کا مرکز اسرائیل میں ہے ،
http://www.youtube.com/watch?v=pt0M8r-mhBE
http://www.youtube.com/watch?v=Up2Y2vWbHHg&feature=related
http://www.youtube.com/watch?v=-PN5AjZx6oA
http://www.youtube.com/watch?v=pJKBMUg0nB4&feature=related
اس بارے مزید تفصیل آ رہی ہے ،
بہآئی والوں کا اپنا ٹی وی سیکشن ہے جو پروپیگنڈا سیکٹر ہے ،یہ اس کا لنک ہے ،
`````````````````````````````````````````````````````````````````````````
یہ ان کا عربی زبان میں کتب خانہ ہے ، جہاں ان کی سب کتب کا عربی ترجمہ موجود ہے ، کچھ کتب فارسی میں تھیں ان کا بھی ترجمہ عربی زبان میں کر دیا گیا ہے ، یوں سمجھیے یہ بہآئی کتب کا مرجع ہے

بہآءاللہ ۔۔۔ 12 نومبر 1817ء میں طہران ایران میں پیدا ہوا ۔
اس کے بعد اس کی تعلیمات پر بات کریں گے ،
یہ وحدۃ الادیان کے پیروکار ہیں ،بقول ان کے ان پر وحی اتری ،اور درج ذیل کتب ان کے دین کی تعلیمات ہیں ،
1: کتاب الاقدس ۔
2:کتاب الایقان
3:الکلمات المکنونۃ
اس کے علاوہ خطوط کے نمونے ہیں جو اس نے مختلف بادشاہوں اور روؤساء کو لکھے ،
اور پہلی ویڈیو میں انہوں نے سب ادیان کا مکسچر بنایا ہے ، اور یہ ان کی انگوٹھی یا رنگ کا نقش ہے ، اور پوری دنیا کو پرامن کےلیے اس دین کا سہارا لیا ہے ، ان کا مرکز اسرائیل میں ہے ،
http://www.youtube.com/watch?v=pt0M8r-mhBE
http://www.youtube.com/watch?v=Up2Y2vWbHHg&feature=related
http://www.youtube.com/watch?v=-PN5AjZx6oA
http://www.youtube.com/watch?v=pJKBMUg0nB4&feature=related
اس بارے مزید تفصیل آ رہی ہے ،
بہآئی والوں کا اپنا ٹی وی سیکشن ہے جو پروپیگنڈا سیکٹر ہے ،یہ اس کا لنک ہے ،
`````````````````````````````````````````````````````````````````````````
یہ ان کا عربی زبان میں کتب خانہ ہے ، جہاں ان کی سب کتب کا عربی ترجمہ موجود ہے ، کچھ کتب فارسی میں تھیں ان کا بھی ترجمہ عربی زبان میں کر دیا گیا ہے ، یوں سمجھیے یہ بہآئی کتب کا مرجع ہے