مسجدیں سجائی جائیں گی اور ان میں دنیا کی باتیں ہوا کرینگی گی

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مسجدیں سجائی جائیں گی اور ان میں دنیا کی باتیں ہوا کرینگی​

حضرت انس رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ لوگ مسجدیں بنا کر فخر کریں گے ۔
آجکل یہی حال اور بقول حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ “تم ضرور مسجدوں کو یہود ونصاریٰ کی طرح سجاؤ گے“ ( ابوداؤد)
دل کو منتشر کر دینےوالے رنگ برنگ کے ٹائل ، جھاڑ ، فانوس ، ہانڈیاں ، دلفریب فرش اور بیش بہا پردے اور دوسرا زیب وزینت اور آرام وراحت کی چیزیں مسجدوں میں موجود ہیں اور ان دنیوی چیزوں نے مسجدوں میں پہنچ کر اواقات نماز کے علاوہ مسجدوں کو مقفل کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور حفاظت کے لئے مستقل نگرانوں اور چوکیداروں کر ضرورت پیدا کر دی ہے مسجدیں ان دنیاوی چیزوں سے آباد اور نمازیوں سے خالی ہیں ، جو نمازی ہیں وہ مسجدوں میں دنیا کی باتوں میں مشغول رہتے ہیں ، مسجدوں میں نہ خشوع والی نماز ہے نہ تعلیمی حلقے ہیں ، نہ دینی مشورے ہیں نہ ذکر وتلاوت سے آباد ہیں۔ حالانکہ مسجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات خلفائے راشدین کے زمانے میں دین اور دینیات کی ترقی کے کاموں اور اس سے متعلق مشوروں کا مر کز تھی۔ کنز العمال کی ایک روایت میں ہے کی جب تم اپنی مسجدوں کو سجانے لگو اور قرآنوں کو دیہ زیب بنانے لگو تو سمجھ لو کہ تمہاری ہلاکت کا وقت قریب ہے ۔
بیہقی کی ایک روایت میں ہے جو شعب الایمان میں مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک زمانہ میں ایسے لوگ ہوں گے جن کی دنیاوی باتیں ان کی مسجدوں میں ہوا کریں گی ۔ تم ان کے پاس نہ بیٹھنا کیونکہ خدا کو ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے
 
Top