مولانا محمد رضوان یونس صاحب مفتی الغزالی ۔
ہم مولانا کے شکر گزار ہیں انہوں درخواست قبول فر ماکر اپنے بارے میںمختصرا جو کچھ عرض کیا اہل علم کیلئے بہت کافی ہے اب ہم سب کی کوشش ہونی چاہئے کہ اس علمی شخصیت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں ۔ہزاروں سال نر گس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بہت مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
بہت مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
محترم تعارف تو چند باتوں سے ہی حاصل ہو جاتا ہے مثلاً احقر نے حفظ و ناظرہ اور ابتدائی کتب اندرون سندھ پڑھی اور بقیہ تمام کتب کراچی کے مختلف مدارس میں پڑھی دستار بندی بھی کراچی کے ایک مدرسہ میں ھوئی تخصص کی کتب کے ساتھ مسلسل پانچ سال ذاتی مطالعہ میں گزرا مختلف جگہ مختلف کتب پڑھانے کا موقع ملا جامعتہ الرشید کے ایک استاد محترم سے فقہی مسائل ومباحث میں رہنمائی حاصل ھوتی رہتی ہے اور دوسرے اساتذہ سے مختلف مواقع پر دستِ شفقت میسر رہتا ہے باب السلام مدرسہ میں تدریس کی تاحال خدمت میسر ہے اصلاحی تعلق تو آپ سے عرض کر ہی دیا تھا فی الحال مدارس میں سال کی ابتداء ہے دیکھیے کہاں کیا خدمات ملتی ھیں مختلف مدارس سے تدریس کی پیشکش ھے جو شرح صدر ھو
آپس کی بات ھے بغیر کسی عاجزی کے کہ روزانہ گیارہ گھنٹہ مطالعہ کر کرنے کے بعد اور اپنے شیخ دامت برکاتہم سے مستفید ھونے کے بعد اور تدریس کے حوالے سے جو خدمت ھو جاتی ہے کے بعد اھل وعیال کے لیے ہی وقت نہیں مل پاتا مجھے آٹھ سال ھونے کو آئے کہ میں نے شہر سے باہر تک کا سفر نہیں کیا اور ویسے بھی جو بھی مصروفیت مطالعہ میں حائل ھو میں اس سے بہت گھبراتا ھوں بس چل رہا ہے سب الحمدللہ