محترم اسداللہ صاحب۔۔۔۔ ودیگر احباب ۔۔۔۔!
السلام علیکم !
انتہائی ادب و احترام کے ساتھ آپ کی خدمت میں چند گذارشات پیش کرنا چاہتا ہوں ۔۔۔ اگر کوئی غلطی ہو تو اصلاح کی جائے ۔۔۔۔!
مجھے تو یہ واقعات مبنی بر حقیقت معلوم نہیں ہوتے ۔۔۔۔ کیونکہ ان میں سے اکثر باتیں ایسی ہیں جو عقل ونقل کے خلاف ہیں۔۔ جس طرح کے واقعات یہ لکھے ہیں اس پر میرا سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ اگر علامہ موصوف واقعی اتنے بڑے بزرگ اور پہنچی ہوئی شخصیت کہ وہ جنات کی مدد سے مدینہ شریف بھی پہنچ جاتے بڑے بڑے بزرگان سے جو کہ فوت شدہ ہیں ان سے ملاقات اور حال احوال بھی معلوم کر لیتے ہیں ۔۔۔ تو یہ امت کے تمام اختلافی مسائل کا حل کیوں ان بزرگوں سے نہیں پوچھتے تاکہ یہ امت کو جو فرقوں میں بٹ کر گمراہی کی طرف جارہی ہے کچھ اس کا مداوا ہو جائے ۔۔۔! یہ تمام متنازعہ احادیث کی تصحیح کیوں نہیں کروا لیتے ۔۔۔ جبکہ ان کے پاس صحابی جنات تک موجود ہیں ۔۔۔۔!
کیا آپ کا یقین ہے کہ صحابی جن موجود ہیں
اگر ہیں اور یقیناََ ہیں توہوسکتا ہے انھوں نے بتایا بھی ہو لیکن امت کے فرقے بننے ہیں اور ایک فرقہ نجات والا ہوگا یہ حدیث میں ہے۔
کیا جنات انہیں صرف اعمال ۔۔۔۔اذکار اور اوراد ہی بتاتے ہیں اس کے علاوہ کچھ نہیں بتاتے ۔۔۔؟ یہ ان جنات کی مدد سے اپنے ملک کے عیاش اور بے دین حکمرانوں کو کیوں ٹھکانے نہیں لگواتے ۔۔۔۔؟ یہ اوبامہ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین آمیز فلم بنانے والے گستاخ اور ملعونین کو کیوں قتل نہیں کرتے ۔۔۔۔! جبکہ علامہ موصوف کو کوئی تنگ کرے تو یہ جن اسے ضرور سزادیتے ہیں ۔۔۔۔؟ عجیب بات ہے ۔۔۔۔؟
ہمارے گزرے ہوئے بزرگوں نے کتنے توہین کرنے والوں کو جنات کے ذریعے تہ تیغ کروایا۔ یہ سب کام اسباب کے ہیں کل کوئی یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ نعوذباللہ اللہ موجود نہیں ہے کیونکہ اللہ کے سامنے محبوب دوجہاں کی توہین ہوئی اور اللہ نے کچھ نہیں کیا۔
اس کے علاوہ کئی ایسی باتیں ہیں جو عقل کے خلاف ہیں ۔۔۔ جیسا کہ علامہ موصوف فرماتے ہیں کہ صحابی بابا اور دوسرے جنات ان کی بہت عزت کرتے ہیں اور انہیں اپنا حاکم بنایا ہوا ہے ۔۔۔ ۔اور ان کے مشورے کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ۔۔۔ حالانکہ مجھ جیسا ادنیٰ علم رکھنے والا ایک شخص بھی یہ بات بخوبی جانتا ہے کہ امت کا بڑے سے بڑا ولی آ جائے وہ صحابہ کے جوتے کی خاک کے برابر بھی نہیں ہو سکتا ۔۔۔ تو پھر یہ موصوف تو ان صحابی جن پر بھی اپنے حکم چلا رہے ہوتے ہیں ۔۔۔ حالانکہ ان کو خود صحابی جن کے تابع ہونا چاہیے تھا نا کہ صحابی جن کو ان کے تابع۔۔۔!
بھائی انسان اشرف المخلوقات ہے علامہ صاحب صحابی بابا پر نہ حکم چلاتے ہیں نہ اس توہین کا سوچ سکتے ہیں۔ آپ مجھے ایک بات بتائیں ایک عالم کی کیا حیثیت ہے کہ ایک عابد ساری رات عبادت کرے اور ایک عالم ساری رات آرام کرے تب بھی عالم کو عابد پر فضیلت ہے۔ بھائی اس سب کے باوجود کتنے علمائے کرام و شیوخ عظام حضرت پیرجی نفیس شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے حکم کو مانتے تھے۔ بھائی جان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی نیا پھل آتا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مجلس میں موجود سب سے چھوٹے بچے کو پہلے دیتے تھے یہ محبت اور عنایات کا معاملہ ہوتا ہے۔ برادر عزیز بندہ ناچیز گناہگار ہے لیکن علمائے کرام صرف سید ہونے کی وجہ سے خادم کے لئے اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں ابھی چند دن پہلے ایک عالم نے بندہ عاصی کے جوتے سیدھے کردیے اس سے مراد یہ نہیں لیا جائیگا کہ بندہ خطاکار حضرات علمائے کرام سے رتبے اور مقام میں بڑھ گیا ہے امید ہے بھائی کو بات سمجھ آگئی ہوگی۔
اور دوسرا ہو سکتا ہے آپ میں سے بعض لوگ میری ان باتوں کا یہ جواب دیں کہ جی یہ باتیں عالمِ غیب سے تعلق رکھتی ہیں ۔۔۔ اور غیب کی باتوں کا عقل ادراک نہیں کر سکتے ۔۔۔ تو میری دانست میں یہ جواز غلط ہے کیونکہ دین عقل اور نقل دونوں پر مشتمل ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بھی نقلی دلائل کے ساتھ ساتھ عقلی دلائل کو بھی ذکر فرمایا ہے ۔۔۔ اس لئے نہ صرف نقل ہی نجات کے لئے کافی ہے اور نہ صرف عقل ۔۔۔ بلکہ جب یہ دونوں اکھٹے ہو جائیں تو پھر انسان نجات کا راستہ پا جاتا ہے ۔۔۔!
(میری ان گذارشات کا غلط مطلب نہ لیا جائے ۔۔۔ میں علماء کرام اور بزرگوں کی بہت قدر کرتا ہوں مگر جو بات دل میں کھٹک رہی ہو اس کہنے سے گریز نہیں کرتا۔۔۔۔ تاکہ اگر میں غلط ہوں تو میری تصحیح ہو سکے۔۔۔ )