بزرگوں نے فرمایا کہ عملیات میں لگنا اپنے کو برباد کرنے کے مترادف ہے، اور یہ بھی فرمایا کہ نسبت خراب ہو جاتی ہے، اس میں مشغولیت باطن کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ ہاں! بوقتِ ضرورت کی اجازت ہے، مگر اسی کو مقصود بنا لینابھی خطرے کی بات ہے۔
آج عوام الناس کا حال تو معلوم ہے کہ کدھر کو رُخ کیے جا رہی ہے۔ چاہیے تو یہ کہ ان چیزوں کی بجائے راہِ شریعت پر لایا جائے اور اتباعِ سنت کو بیان کیا جائے اور گناہوں سے بچنے کو بتایا جائے۔
لوگ وظیفوں کو کرنا آسان سمجھتے ہیں اور گناہوں سے بچنے،شریعت پر عمل کرنے اور اتباعِ سنت کو نفس پر بھاری سمجھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عقائد میں خرابی بھی آتی جا رہی ہے اوریہ سمجھ بیٹھی ہے کہ بس یہی کافی ہے اسی سے ہمارےسب بگڑے کام سنور جائیں گے، گناہوں کو چھوڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ نعوذ باللہ، یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
ایسی چیزوں کی نشر و اشاعت کرنے والے علماء و مشائخ کو مقتداء ہونے کی حیثیت سے ہوا نہیں دینی چاہیے، کیونکہ جس چیز کو ہم دواء اور علاج سمجھ رہے ہیں وہی بیماری بنتی جا رہی ہے۔ عام مشاہدہ کی بات ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔
ماہنامہ عبقری میں کیا ہے اور کیا فائدہ ہو رہا ہے؟ کیا کہہ سکتے ہیں، مگر نقصان زیادہ ہو رہا ہے۔ ایسی چیزوں سے احتیاط ہی ضروری ہے، ورنہ آخر انجام جو ہو گا وہ صاف ظاہر ہے۔
اصلاحِ نفس کی طرف توجہ کم اور ان وظائف و عملیات میں کمال حاصل کرنا، ان میں مشغولیت، کشف و کرامات کے حصول میں لگ جانا اور ایسی پُر اسرار کہانیوں جو بے معنی اور لایعنی ہیں کی طرف توجہ کرنا، اپنی قیمتی زندگی کو ضائع کرنا ہے۔
آج عوام الناس کا حال تو معلوم ہے کہ کدھر کو رُخ کیے جا رہی ہے۔ چاہیے تو یہ کہ ان چیزوں کی بجائے راہِ شریعت پر لایا جائے اور اتباعِ سنت کو بیان کیا جائے اور گناہوں سے بچنے کو بتایا جائے۔
لوگ وظیفوں کو کرنا آسان سمجھتے ہیں اور گناہوں سے بچنے،شریعت پر عمل کرنے اور اتباعِ سنت کو نفس پر بھاری سمجھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عقائد میں خرابی بھی آتی جا رہی ہے اوریہ سمجھ بیٹھی ہے کہ بس یہی کافی ہے اسی سے ہمارےسب بگڑے کام سنور جائیں گے، گناہوں کو چھوڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ نعوذ باللہ، یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
ایسی چیزوں کی نشر و اشاعت کرنے والے علماء و مشائخ کو مقتداء ہونے کی حیثیت سے ہوا نہیں دینی چاہیے، کیونکہ جس چیز کو ہم دواء اور علاج سمجھ رہے ہیں وہی بیماری بنتی جا رہی ہے۔ عام مشاہدہ کی بات ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔
ماہنامہ عبقری میں کیا ہے اور کیا فائدہ ہو رہا ہے؟ کیا کہہ سکتے ہیں، مگر نقصان زیادہ ہو رہا ہے۔ ایسی چیزوں سے احتیاط ہی ضروری ہے، ورنہ آخر انجام جو ہو گا وہ صاف ظاہر ہے۔
اصلاحِ نفس کی طرف توجہ کم اور ان وظائف و عملیات میں کمال حاصل کرنا، ان میں مشغولیت، کشف و کرامات کے حصول میں لگ جانا اور ایسی پُر اسرار کہانیوں جو بے معنی اور لایعنی ہیں کی طرف توجہ کرنا، اپنی قیمتی زندگی کو ضائع کرنا ہے۔
کیا ایک مؤمن کے پاس اتنا وقت ہوتا ہے کہ لایعنی کی طرف توجہ کرے؟