شیخ سعدی کی گلستاں
اس وقت شیخ سعدی کی گلستاں کی تدریس مجھ سے متعلق ہے دوران مطالعہ یہ لطیف نظرسے گزاراچھالگااس لئے آپ کی نذرکررہاہوں۔
حضرت شاہ عبد العزیز ؒ نے فرمایا کہ شیخ سعدیؒ اور مولانا رومؒ ہم عصرتھے شیخ کی گلستاں جب مکمل ہوگئی تو کسی شخص نے گلستاں کا ایک نسخہ مولانا روم کی خدمت میں پیش کردیا ،وہاں خلق خدا کی کثرت اورہجوم کارکی وجہ سے اس کی فرصت نہ تھی کہ دیکھیں ،پوچھا کیا ہے؟ کہا شکر! فرمایابچوں کے سامنے لے جائو! ان کے فرمانے کا اب تک یہ اثر ہے کہ ان کتابوں کو اب تک بچے ہی پڑھتے ہیں۔(ملفوظات عزیزی ص ۳۷)
اس وقت شیخ سعدی کی گلستاں کی تدریس مجھ سے متعلق ہے دوران مطالعہ یہ لطیف نظرسے گزاراچھالگااس لئے آپ کی نذرکررہاہوں۔
حضرت شاہ عبد العزیز ؒ نے فرمایا کہ شیخ سعدیؒ اور مولانا رومؒ ہم عصرتھے شیخ کی گلستاں جب مکمل ہوگئی تو کسی شخص نے گلستاں کا ایک نسخہ مولانا روم کی خدمت میں پیش کردیا ،وہاں خلق خدا کی کثرت اورہجوم کارکی وجہ سے اس کی فرصت نہ تھی کہ دیکھیں ،پوچھا کیا ہے؟ کہا شکر! فرمایابچوں کے سامنے لے جائو! ان کے فرمانے کا اب تک یہ اثر ہے کہ ان کتابوں کو اب تک بچے ہی پڑھتے ہیں۔(ملفوظات عزیزی ص ۳۷)