شاہ عبداللہ کی صحتیابی کی خوشی، قاتلوں کی جان بخشی کا موجب بن گئی

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
شاہ عبداللہ کی صحتیابی کی خوشی، قاتلوں کی جان بخشی کا موجب بن گئی

436x328_70519_252899.jpg


سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود کی کمر کی سرجری کے بعد صحتیابی پر ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس خوشی میں کئی شہریوں نے اپنے مقتولین کے قاتلوں کا خون بہا بھی معاف کر دیا۔

اپنے بچے کا خون بہا معاف کرنے والے ایک سعودی شہری سعد العتیبی نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خادم الحرمین الشریفین کی صحت یابی کے بعد شہزادہ ترکی بن متعب بن عبداللہ بن عبدالعزیز نے ٹیلیفون پر بات کی اور اپنی جانب سے شاہ عبداللہ کی صحت یابی پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کی۔ شہزادہ متعب بن عبداللہ نے مجھے کہا کہ میں خادم الحرمین الشریفین کی صحت یابی کی خوشی میں اپنے بچے کے قاتل کو معاف کر دوں چنانچہ میں نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا۔

شہزادہ متعب بن عبداللہ نے سعد العتیبی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے بھی ملاقات کی۔ ولی عہد کو بھی سعد العتیبی کے بیٹے کے قتل کیس سے آگاہ ہیں اور انہوں نے بھی اپنی جانب سے مقتول کے ورثاء سے قاتلوں کو معاف کرنے کی اپیل کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں العتیبی نے بتایا کہ میں نے اپنے اہل خانہ اور برادری کے دیگر افراد سے مشورہ کیا، تمام لوگ قاتل کو معاف کرنے کے حق میں نہیں تھے لیکن میرا خیال تھا کہ ہمیں فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔ میں نے خود ہی قاتل کو معاف کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد دیگر تمام افراد بھی راضی ہو گئے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ مملکت کی ایک ہر دلعزیز شخصیت ہیں۔ کمر کی سرجری کے بعد ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ تین روز قبل سرکاری ٹی وی پر انہیں اپنے وزراء اور مشیران سے ملاقات کرتے دکھایا گیا تھا۔ ٹی وی پر کھائی جانے والی فوٹیج سماجی رابطے کی ویب سائٹس دس ملین افراد نے دیکھی، جس سے ان کی مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
 
Top