عبرت آموز نصیحت

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
عبرت آموز نصیحت
مولاناعبدالماجددریابادی
اگر آپ مسلمان اور سنی مسلمان ہیں تو حشر ونشر، روز قیامت پر ضرور آپ کا عقیدہ ہوگا،پھر اسی روز اگر شہید کربلا حسینؓ کا اور آپ کا سامنا ہوگیا اور وہ محرم کی بابت کچھ سوال آپ سے کر بیٹھے تو کیا آپ ان کو تشفی بخش اور معقول جواب دے سکیں گے اگر امام مظلوم نے سوال کردیا کہ تم محرم میری تو ہین اور رسوائی کیلئے مناتے تھے یا میری عزت وتعظیم کیلئے ؟ میں دسویں محرم بھوک اور پیاس کی شدت کے ساتھ گذاری اورتم میرانام لے لیکر اس روز خوب مزے مزے کے حلو ے پکاتے اورکھاتے رہے اورخوب ٹھنڈے ٹھنڈے شربت پیتے اورپلاتے رہے !میں نے تو وہ سارا دن خدا کی یاد میںاوراللہ کی پکار میں گذارا اورتم اسی روز ساراوقت باجے اورجلوس کے اہتمام میں صرف کرتے رہے اورنفل نمازیں تو الگ رہیں فرض نماز تک سے غافل رہے ،میں نے شب شہادت عبادت حق اوریاد الٰہی میں گذاری اورتم نے غضب یہ کیا کہ وہ ساری متبرک راتیں روشنی اورچراغاں کرنے ،باجا بجانے اور کاغذی مقبروں کے آگے سر جھکانے میں بسر کرتے رہے ؟ یہ سب کچھ کرکے میرے عقیدوں سے اپنے عقیدوں کا،میرے عمل سے اپنے عمل کا،میری زندگی سے اپنی زندگی کاکوئی بھی واسطہ بھی تم نے رکھا ؟اگر یہ سوال حشر کے ان شہیدوں کے سرداراور حق پرستوں کے پیشوا نے کردیا تو فرمائیے آپ کے پاس کوئی معقول جواب ہوگا ؟
کیا جواب آپ دے سکیں گے ،جب امام مظلوم دَاورِحشرکے سامنے آپ کو قائل ولاجواب کرنے کیلئے آپ سے پوچھیں گے کہ میر ے نانا علیہ السلام صاف لفظوں میںتمہیں ماتم کرنے اورسینہ پیٹنے سے منع کرگئے تھے پھر یہ کیا تھا کہ تم میر انام لے لیکر ماتم کرنے اورسینہ پیٹنے لگے ، میرے جد امجد کی شریعت نے نوحہ خوانی سے کھلے طورپر تمہیں روک دیا مگر تم میر ے نام کی آڑپکڑکر نوحہ خوانی ،سوزخوانی ومرثیہ خوانی کرتے رہے ،میرے رسول برحق نے غیر خدا کی پرستش ہر طرح تم پر حرام کردی تھی لیکن اس پر بھی تم اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے کاغذی مقبروں بہت سا روپیہ لگا لگا کر تیار کرتے رہے ، ان پر چڑھاوے چڑھاتے رہے اوران سے اپنی منتیں مانگتے رہے ؟میری شہادت کے بعد میرے دشمنوں نے جلوس نکالا ، باجا بجایا ،روشنی کی ،تم نے بھی یہ سارے دستور اورطریقے اختیارکرلئے اوراپنے آپ کو میرادوست اورمحب کہتے تھے ۔
کیسی حسرت وندامت ہوگی اس گھڑی جب جوانان جنت کاوہ سرتاج آپ سے فرمائے گا کہ میری زندگی سے کوئی سبق حاصل نہ کیا ،میرے نمونہ ٔعمل کو اپنے لئے بالکل بیکار سمجھا ، میری شہادت وجانبازی سے کوئی نصیحت حاصل نہ کی ،میری سچائی کو ایک دل لگی سمجھا ، میری حق پرستی کو تماشہ خیال کیا ، میری جان ومال کی قربانی کو ایک کھیل ،یا سوانگ سے زیادہ وقعت نہ دی ،میری راہ نہ اختیار کی اورمیرے نام کو بدنام کیا ،میرے طریقہ پرنہ چلے اورمیرے رہائش کی پردہ نشین بیویوں کے ناموں کوکوچہ وبازارمیں خوب اچھالا اورمیری طرح حق پرقائم رہ کر تکلیفیں اور مصیبتیں برداشت کرنے کی کوشش کبھی نہ کی اورتعریفوں کے غول کے آگے پیچھے ہونے پر آ پس میں خوب لڑے ؟ ٭٭٭
 
Top