حضرت مہتمم صاحب کی پنشن کا واقعہ:
مدرسہ کے ابتدائی قیام کے وقت میں ابتدائی طالب علموں میں تھے۔ اس کے بعد معین مدرس ہوئے اورترقی فرماتے فرماتے مدرس دوم تک پہنچے۔ دورے کے اسباق بھی اس زمانے میں مرحوم کے یہاں ہوئے۔ ۲۳ھ سے باوجود مرحوم کے شدید انکار کے بضرورت مدرسہ مہتمم مقرر ہوئے، اوراسی عہدے پر ۴۷ھ ۲۰؍ جمادی الثانیہ کو انتقال ہوا، غفر اللہ لہ۔ اخیرزمانہ میں ضعف وپیری کے علاوہ شدید امراض کا ابتلا رہا۔ صبح کو ڈولی میں بیٹھ کر مدرسہ آتے اوربعد عصرڈولی میں بیٹھ کر واپس تشریف لے جاتے۔ اس مشقت کو دیکھ کر مجھے ترس آتا تھا۔ میں نے تفصیلی حالات لکھ حضرات سرپرستان مدرسہ کی خدمت میں مرحوم کی خدمات جلیلہ کے پیش نظر خصوصی طور پر پنشن کی تجویز پیش کی تھی۔ حضرت اقدس مولانا اشرف علی صاحب تھانوی سرپرست مدرسہ نے یہ تحریر فرمایا کہ مدرسہ کے موجودہ چندہ سے پنشن جائز نہیں ہے۔ اس کے لئے آپ ایک مستقل مد قائم کرکے چندہ کریں، اس میں سے پنشن دی جاسکتی ہے۔ مہتمم صاحب کے متعلق جو لکھا وہ بالکل صحیح ہے، میں اس سے زیادہ واقف ہوں۔ ان کے لئے جو تم مناسب سمجھو تنخواہ تجویز کرکے مخصوص احباب سے چندہ مقرر کرالو۔ پانچ روپیہ ماہانہ میں اپنی ذ۱ت سے دوں گا۔