غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل

معنیٰ تلاش کرلو صحیفے کھنگال کے
الفاظ ہم نے رکھ دیئے ہیں چھیل چھال کے

ڈرپوک چڑیا چھوڑ کے نکلی نہ گھونسلا
کوےنے رکھ دیا تھا کلیجہ نکال کے

ہم حرف آخر اپنے کو کیسے کہیں بھلا
اسباق رٹ رہے ہیں ابھی دال ذال کے

معدوم ہو چکے ہیں اب ان کے نشان بھی
جو زخم منتظر تھے کبھی اندمال کے

تم کیا سمجھ سکو گےتعرج کافلسفہ
دیکھے نہیں ہیں تم نے نطارے زوال کے

بیٹھا ہوا ہےکونے میں شاعر جنوب کا
آواز کس رہے ہیں گوئیے شمال کے

ہر بات میں اسد اتر آتے ہیں بحث پر
حامل نہیں ہیں حوصلہ انفعال کے​
 

zakwan

وفقہ اللہ
رکن
آواز کس رہے ہیں گوئیے شمال کے
جی ہاں اس وقت بھی شعرا میں بڑی نوک جھونک ہواکرتی تھی۔مگربدتمیزی نہیں اوراب کیاکہوں اورکیالکھوں؟
 
Top