عن حذ یفۃ بن الیمان رضي اللہ عنہ قال : ’’ لیوشکن أن یُصبَّ علیکم الشرّ من السماء حتی یبلغ الفیافي ‘‘ ۔
’’عنقریب ایک ایسا دور آئے گا کہ شر تم پر آسمان سے برسے گا یہاں تک کہ جنگل بھی محفوظ نہیں رہے گا‘‘۔ (مصنف ابن أبی شیبہ)
فائدہ: شیخ محمد عریفی فرماتے ہیں: ’’السمائ‘‘ کا اطلاق عربی زبان میں ’’کل ما علاک‘‘ یعنی ہر اس چیز پر ہوتا ہے جو بلندی پرہو، اس سے سٹیلائٹ کے فتنہ کی طرف اشارہ ہے ،جو بلند فضا سے فواحش کے شیوع میں مصروف ہے ،سیریلوں اور فلموں کے ذریعہ بے حیائی ،دھوکہ بازی ،اور جادو گری اور آواگون کے عقائد وغیرہ، برے اورمخرب الاخلاق والعقائد مناظر دکھائے جاتے ہیں، غریب سے غریب گھروں میں بھی ڈِش اور اینٹینا لگے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ جنگل میں آباد لوگ بھی اس کے شر سے محفوظ نہیں رہ سکے، اور اب انٹرنیٹ کے ذریعہ فحاشی کا فروغ اور بھی آسان ہو گیا ،ہر چھوٹے بڑے کے جیب میں موبائل ہو تا ہے ،اور نیٹ بھی مفت ہو تا ہے، لہذا چلتے پھرتے بھی آدمی فلم اور کھیل کود دیکھتا رہتا ہے۔
اس سے بڑا فتنہ اور کیاہو سکتا ہے ،بظاہر’’ یصب علیکم الشر من السماء ‘‘ سے اسی کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے، اور دن بہ دن اس میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، آگے کیا ہوتا ہے ،اور یہ فتنہ کتنی شدت اختیار کرتا ہے؟ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، اللہ ہماری حفاظت فرمائے۔
’’عنقریب ایک ایسا دور آئے گا کہ شر تم پر آسمان سے برسے گا یہاں تک کہ جنگل بھی محفوظ نہیں رہے گا‘‘۔ (مصنف ابن أبی شیبہ)
فائدہ: شیخ محمد عریفی فرماتے ہیں: ’’السمائ‘‘ کا اطلاق عربی زبان میں ’’کل ما علاک‘‘ یعنی ہر اس چیز پر ہوتا ہے جو بلندی پرہو، اس سے سٹیلائٹ کے فتنہ کی طرف اشارہ ہے ،جو بلند فضا سے فواحش کے شیوع میں مصروف ہے ،سیریلوں اور فلموں کے ذریعہ بے حیائی ،دھوکہ بازی ،اور جادو گری اور آواگون کے عقائد وغیرہ، برے اورمخرب الاخلاق والعقائد مناظر دکھائے جاتے ہیں، غریب سے غریب گھروں میں بھی ڈِش اور اینٹینا لگے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ جنگل میں آباد لوگ بھی اس کے شر سے محفوظ نہیں رہ سکے، اور اب انٹرنیٹ کے ذریعہ فحاشی کا فروغ اور بھی آسان ہو گیا ،ہر چھوٹے بڑے کے جیب میں موبائل ہو تا ہے ،اور نیٹ بھی مفت ہو تا ہے، لہذا چلتے پھرتے بھی آدمی فلم اور کھیل کود دیکھتا رہتا ہے۔
اس سے بڑا فتنہ اور کیاہو سکتا ہے ،بظاہر’’ یصب علیکم الشر من السماء ‘‘ سے اسی کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے، اور دن بہ دن اس میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، آگے کیا ہوتا ہے ،اور یہ فتنہ کتنی شدت اختیار کرتا ہے؟ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، اللہ ہماری حفاظت فرمائے۔