اقسام علامات قیامت:
علاماتِ قیامت کی دو قسمیںہیں: علامات صغریٰ اور علامات کبریٰ۔ پھر علامات صغریٰ کی دو قسمیںہیں: علامات صغریٰ بعیدہ اور علامات صغریٰ متوسطہ ،اور علامات کبریٰ کو علامات قریبہ بھی کہا جاسکتا ہے۔
علامات صغریٰ بعیدہ:وہ نشانیاں جو قیامت سے بہت زمانہ قبل واقع ہوں، مثلاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت، آپ کی وفات حسرت آیات، انشقاق قمر وغیرہ۔
علامات صغریٰ متوسطہ:
وہ علاما ت جو علامات کبریٰ سے پہلے پہلے واقع ہوں، اور تقدم زمانہ کے ساتھ اس میں شدت اور اضافہ ہوتا رہے، جیسے مدعیان نبوت کا ظہور، بڑی بڑی عمارتوں کا بنانا وغیرہ۔ (اس موضوع پر ہم آگے بحث کریں گے،تفصیل کیلئے کتاب ’’بلندوبالاعمارتیں ،قیامت کی علامتیں ‘‘کامطالعہ کیجئے )
علامات کبریٰ قریبہ:
مثلاً دھوئیں کا اٹھنا،دجال اکبر کا خروج، دابۃ الارض کا خروج، امام مہدی کا ظہور، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول، خروج یاجوج و ماجوج، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، آگ کا یمن سے ظاہر ہوکر لوگوں کو محشر کی طرف ہانکنا۔
علاماتِ قیامت کی دو قسمیںہیں: علامات صغریٰ اور علامات کبریٰ۔ پھر علامات صغریٰ کی دو قسمیںہیں: علامات صغریٰ بعیدہ اور علامات صغریٰ متوسطہ ،اور علامات کبریٰ کو علامات قریبہ بھی کہا جاسکتا ہے۔
علامات صغریٰ بعیدہ:وہ نشانیاں جو قیامت سے بہت زمانہ قبل واقع ہوں، مثلاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت، آپ کی وفات حسرت آیات، انشقاق قمر وغیرہ۔
علامات صغریٰ متوسطہ:
وہ علاما ت جو علامات کبریٰ سے پہلے پہلے واقع ہوں، اور تقدم زمانہ کے ساتھ اس میں شدت اور اضافہ ہوتا رہے، جیسے مدعیان نبوت کا ظہور، بڑی بڑی عمارتوں کا بنانا وغیرہ۔ (اس موضوع پر ہم آگے بحث کریں گے،تفصیل کیلئے کتاب ’’بلندوبالاعمارتیں ،قیامت کی علامتیں ‘‘کامطالعہ کیجئے )
علامات کبریٰ قریبہ:
مثلاً دھوئیں کا اٹھنا،دجال اکبر کا خروج، دابۃ الارض کا خروج، امام مہدی کا ظہور، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول، خروج یاجوج و ماجوج، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، آگ کا یمن سے ظاہر ہوکر لوگوں کو محشر کی طرف ہانکنا۔