اخلاص کی تعریف :

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
اخلاص کی تعریف :
اخلاص کہا جاتا ہے انسان کا اپنے ہر عمل قول حرکت وسکنات عبادات ظاہر یہ وباطنیہ کے کرنے کے دوران صرف اور صرف اللہ کی رضا کا قصد کرنا ذرہ برابر بھی دنیا اورلوگوں کی تعریف کا خیال نہ کرنا۔
بعض اسلاف نے عجیب بات کہی کہ ہر صاحب ایمان کی نجات ہوگی مگر اخلاص کی قلت کی وجہ سے عذاب جہنم سے دوچار ہونا پڑیگا۔
مام یزید ابن ہارون نے امام احمد بن حنبل کے رو بہ رو انما الا عمال بالنیات حدیث پڑھی تو امام احمد یزید کومخاطب فرماکر کہنے لگے اے! ابو خالد! قسم بخدا یہی اصل خناق ہے (یعنی گلے کاپھندا)انسا ن تو اپنے ہر کام کو محض اللہ کے لئے کرے ۔
یوسف ابن سباط فرما تے ہیںکہ خلوص نیت طول اجتھاد سے کہیں زیادہ سخت اوردشوار ہے یعنی انسان خوب اجتھاد تو آسانی سے کرلیتاہے مگر اخلاص آسانی سے نہیں کرسکتا۔
محمد ابن منکدر فرماتے تھے کہ میں اپنے اندر اخلاص پیدا کرنے کے لئے چالیس سال محنت کرتا رہا تب جاکر محض اللہ کے لئے اطاعت پر آمدہ ہوا۔​
 
Top