مخلصین کہاں ہیں؟

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : آہستہ آہستہ مخلصین تم سے اٹھتے رہینگے پھر ایک زمانہ ایسا آئیگا کہ آٹے میں نمک کے برابر مخلصین باقی رہ جائیںگے اور ان کے علاوہ جو ہونگے وہ آپس میں بھیڑ بکروں کی طرح لڑینگے اللہ کو انکی کوئی پرواہ نہ ہوگی۔ (اخرجہ ابوسعید ابن یونس)
اور ابو نعیم نے یہ الفاظ بھی نقل کیے ہیں پھر ایسے لوگ ہونگے جو نہ معروف کی علم رکھ گے نہ منکراورنہ معروف کی تلقین کرینگے اور نہ منکر سے روکنگے کیونکہ معروف کو منکر اورمنکرکو معروف تصور کرینگے
ایک اور حدیث میں سے عنقریب لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئیگا کہ لوگ قر آن کی تعلیم حاصل کرینگے اس کی تلاوت کرینگے اور کہیںگے ہم نے قرآن کی تلاوت کی اور ہم نے اس پر عمل کیا لہذا ہم سے بہتر اور کون ہو سکتا ہے!!
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بھلاان میں کوئی خیر ہوسکتا تو صحابہ کو تعجب ہو ا اور دریافت کیا کہ (جب قرآن کی تعلیم حاصل کرینگے اس کو پڑھنگے اس پر عمل کرینگے)تب پھر انکا کیا ہوگا اور انکا شمار کس میںہوگا تو آـپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا وہ تم ہی میں سے ہونگے مگر وہ جہنم کا ایدھن ہونگے (یعنی انکا ٹھکانہ جھنم ہوگا)۔ (رواہ ابن ابی حاتم وابن مردویہ)
حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ یہ جہنم کا ایدھن ہونگے کیوں؟ کا جواب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں دیا بزعم خود شریعت کے اپنے آپکو سچے پیروکار گردان رہے ہونگے جبکہ ایسا نہیں ہوگا وہ جس کو شریعت اور حق جان رہے ہونگے در حقیت وہ اللہ کی شریعت نہیں بلکہ انکی اپنی شریعت ہوگی لہذا انکا ٹھکانہ جہنم کے علاوہ اور کیا ہوسکتاہے ۔آیئے ہم شریعت کے اصول کی روشنی میں ان احتجاج کرنے والوںکے اعمال وکردار کا محاسبہ کریں ۔
 

سارہ خان

وفقہ اللہ
رکن
حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ یہ جہنم کا ایدھن ہونگے کیوں؟ کا جواب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں دیا بزعم خود شریعت کے اپنے آپکو سچے پیروکار گردان رہے ہونگے جبکہ ایسا نہیں ہوگا وہ جس کو شریعت اور حق جان رہے ہونگے در حقیت وہ اللہ کی شریعت نہیں بلکہ انکی اپنی شریعت ہوگی لہذا انکا ٹھکانہ جہنم کے علاوہ اور کیا ہوسکتاہے ۔آیئے ہم شریعت کے اصول کی روشنی میں ان احتجاج کرنے والوںکے اعمال وکردار کا محاسبہ کریں ۔
 
Top