حضر ت محمد ﷺ کی پکارپر حاضر ہونا واجب ہے

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
حضر ت محمد ﷺ کی پکارپر حاضر ہونا واجب ہے
لَا تَجْعَلُوْا دُعَائَ الرَّسُوْلِ بَیْنَکُمْ کَدُعَائِ بَعْضِکُمْ بَعْضاً قَدْ یَعْلَمُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ یَتَسَلُّلُوْنَ مِنْکُمْ لِوَاذاً فَلْیَحْذَرِالَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہٖ اَنْ تُصِیْبَھُمْ فِتْنَۃٌ اَوْ یُصِیْبَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ۔
(پارہ ۔۱۸رکوع ۔۱۵)

مومنو!پیغمبر کے بلانے کو ایسا خیال نہ کرناچاہیے جیسا تم آپس میںایک دوسرے کوبلاتے ہو بے شک خدا کویہ لوگ معلوم ہیں جو تم میں سے آنکھ بچاکر چل دیتے ہیں تو جولوگ ان کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ڈرنا چاہیے کہ ایسانہ ہو ان پر کوئی آفت آپڑے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو۔
(ف)تفسیر احمدی میں ہے کہ اس آیت سے علماء نے امرکے مقتضیٰ پر استدلال کیا ہے کہ امرکا مقتضی وجوب ہے ۔تفسیر اکلیل میں ہے کہ اس آیت میں حضرت محمد ﷺکوآپ کے نام محمد سے پکارنے سے منع فرمایا گیا ہے کہ یامحمد کہاجائے بلکہ آپ کو تعظیمی نام سے پکارنا چاہیے مثلاً یا رسول اللہ یا نبی اللہ وغیرہ ۔بعض علماء نے اس آیت سے اس بات پر استدلال کیا ہے کہ حضرت محمد ﷺجب کسی کو پکاریں تو حاضر ہوناواجب ہے اورمجلس سے بلا اجازت اٹھ کر چلے جانا جائز نہ تھا ۔واللہ اعلم
نوٹ :۔ یہ حکم آپ کی حیوۃ میںتھا ۔​
 
Top