دابۃ الارض کا خروج
وَاِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْھِمْ اَخْرَجْنَا لَھُمْ دَابَّۃً مِّنَ الْاَرْضِ تُکَلِّمُھُمْ اَنَّ النَّاسَ کَانُوْا بِآیَاتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ۔(پارہ ۔۲۰رکوع ۔۲)
اورجب ان کے بارے میںعذاب کا وعد ہ پورا ہوگا تو ہم ان کے لئے زمین میں سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے باتیں کرے گا اس لئے کہ لوگ ہماری آیتوں پر ایمان نہیں لاتے تھے ۔
(ف۱؎)تفسیرموضح القرآن میں ہے کہ قیامت سے پہلے مکہ کا پہاڑ صفا پھٹے گا اس میں سے ایک جانور نکلے گا جولوگوں سے باتیں کرے گا کہ اب قیامت نزدیک ہے نیز وہ دابۃ سچے مومنین اورچھپے ہوئے منکرین (منافقین )کو جداجدا کردے گا ،مومنین پر اور طرح کا نشان لگائے گا اورکافرین پر اورطرح کاجس سے دونوں میں تمیز ہوجائیگی ۔
(ف۱؎)تفسیراحمدی میں اس دابۃ کا وصف اس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ اس کاخول ساٹھ گز کا ہو گاکوئی بھاگنے والااس سے بچ نہ سکے گا اورکوئی دوڑنے والا اس کو نہ پاسکے گا، اس کے چارپاؤں ہوں گے اورپَر ہوں گے اوردو بازو ہوں گے ،منھ آدمی جیسا ہوگا، سر گائے کی طرح ہوگا،آنکھ خنزیر کی طرح ،کان ہاتھی جیسے ہوں گے ،سینگ ہوں گے گردن شتر مرغ جیسی ،سینہ شیر جیسا ،رنگ چیتے کی طرح ،کوکھ بلی جیسی ،دُم بھیڑ جیسی اورپتھرسے نکلے گا جس طرح حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی پتھر کی چٹان سے نکلی تھی وہ آفتاب کی طر ح سیر کرے گا ،پتھر سے پورے دن کے بعد نکلے گا مگر مشہور قول یہ ہے کہ پہلے ہی دن پورا نکل جائے اوراس کے پاس حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا ہوگا اورحضر ت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی ،مسلمانوں کے چہرے سے عصا سے ملے گا جس سے ان کے چہرے روشن ہوجائیں گے اورکافروں کے منھ پر انگوٹھی ملے گا جس سے ان کے منھ سیاہ ہوجائیںگے وہ کسی کو نام لے کر نہ پکارے گا بلکہ سفید چہروں والوںکواے اہل جنت اورسیاہ چہرے اے اہل نار کہے گا ،واللہ اعلم ۔
(ف۱؎)تفسیرموضح القرآن میں ہے کہ قیامت سے پہلے مکہ کا پہاڑ صفا پھٹے گا اس میں سے ایک جانور نکلے گا جولوگوں سے باتیں کرے گا کہ اب قیامت نزدیک ہے نیز وہ دابۃ سچے مومنین اورچھپے ہوئے منکرین (منافقین )کو جداجدا کردے گا ،مومنین پر اور طرح کا نشان لگائے گا اورکافرین پر اورطرح کاجس سے دونوں میں تمیز ہوجائیگی ۔
(ف۱؎)تفسیراحمدی میں اس دابۃ کا وصف اس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ اس کاخول ساٹھ گز کا ہو گاکوئی بھاگنے والااس سے بچ نہ سکے گا اورکوئی دوڑنے والا اس کو نہ پاسکے گا، اس کے چارپاؤں ہوں گے اورپَر ہوں گے اوردو بازو ہوں گے ،منھ آدمی جیسا ہوگا، سر گائے کی طرح ہوگا،آنکھ خنزیر کی طرح ،کان ہاتھی جیسے ہوں گے ،سینگ ہوں گے گردن شتر مرغ جیسی ،سینہ شیر جیسا ،رنگ چیتے کی طرح ،کوکھ بلی جیسی ،دُم بھیڑ جیسی اورپتھرسے نکلے گا جس طرح حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی پتھر کی چٹان سے نکلی تھی وہ آفتاب کی طر ح سیر کرے گا ،پتھر سے پورے دن کے بعد نکلے گا مگر مشہور قول یہ ہے کہ پہلے ہی دن پورا نکل جائے اوراس کے پاس حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا ہوگا اورحضر ت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی ،مسلمانوں کے چہرے سے عصا سے ملے گا جس سے ان کے چہرے روشن ہوجائیں گے اورکافروں کے منھ پر انگوٹھی ملے گا جس سے ان کے منھ سیاہ ہوجائیںگے وہ کسی کو نام لے کر نہ پکارے گا بلکہ سفید چہروں والوںکواے اہل جنت اورسیاہ چہرے اے اہل نار کہے گا ،واللہ اعلم ۔