دیدارخداوندی

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
محبوب کے دیدارمیں مجنوؤں کی کمی نہیں ہے،یعنی ایک فانی محبوب کے لئے پہاڑوں کوکھودنے کاارادہ کرنے والے سڑک چھاپ مجنوؤں سے آج بھی دنیابھری ہوئی ہے حالانہ ان مجنوؤں کومعلوم ہے کہ اس محبوب ایک دن مرجائے گا،اس کامحبوب گندگی کاچلتاپھرتامجسمہ ہے،اس کامحبوب فریب کاعفریت ہے،اس کامحبوب بے وفائی کی جیتی جاگتی تصویرہے۔اس کامحبوب صرف اورصرف فریب اوردھوکہ ہے ۔لیکن کاش انھیں معلوم ہوجائے کہ ایک ایسی حسین وجمیل ہستی ہے جس سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں،فنائیت اس پرطاری نہیں ہوسکتی،بے وفائی اس کے اندرہے ہی نہیں،وہ پیکر حسن وجمال ہے،اس کے دیداراوراس کے وصال کی لذت اگرکسی کوحاصل ہوجائے تودنیاکی فانی لذتوں کی کوئی قدرنہیں رہتی۔عشق مولیٰ ازہمہ اولیٰئاگرعشق ہی کرناہے تواس مولیٰ سے کروجس نے دنیااورآسمان کی تمام مخلوق کیو محض ایک ’’کن ‘‘سے پیدافرمادیاہے۔جس کواس محبوب کے دیدارکانشہ نصیب ہوجاء گازندگی بھروہ نشہ نہیں اترسکتا۔اس کے نشہ کے بعدسارے نشے عنقاہوجاتے ہیں،اس کی محبت کے بعدساری محبتیں بے کارمحسوس ہوتی ہیں،دنیاومافیہاکی تمام لذات اس کی ایک جھلک کامقابلہ کرنے کی طاقت اپنے اندرنہیں رکھتیں۔سچ فرمایاکسی شاعرنے
دوسالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیزہے لذت آشنائی
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
سچ فرمایاکسی شاعرنے
دو\عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیزہے لذت آشنائی
بہت خوب تحریر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فانی کی محبت فنا ہے باقی کی محبت لازوال ہے
اب تو آجا اب تو خلوت ہوگئی
ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی
 
Top