زلف

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا

یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا . .
اس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا .

جس طرح سے تھوڑی سی تیرے ساتھ کٹی ہے ،
باقی بھی اسی طرح گزر جائے تو اچھا .

دنیا کی نگاہوں میں برا کیا ہے بھلا کیا ،
یہ بوجھ اگر دل سے اُتَر جائے تو اچھا .

ویسے تو تمہی نے مجھے برباد کیا ہے ،
الزام کسی اور کے سر جائے تو اچھا .

ویسے ہی قیامت ہے تیرے حسن کا جلوہ ،
ٹپ ٹپ کے اگر اور نکھر جائے تو اچھا .

اس حسن مجسم کی کوئی نیند نا لوٹے ،
کچھ دیر ابھی رات ٹھہر جائے تو اچھا .

جس صبح کی تقدیر میں لکھی ہو جدائی ،
اس صبح سے پہلے کوئی مر جائے تو اچھا .

جا کر تیری محفل سے کہاں چین ملے گا . .
اب اپنی جگہ اپنی خبر جائے تو اچھا . . . !
 
Top