اللہ پاک کا ذکر اس طرح کرنا چاہئیے جس طرح سنتمر کرتا ہے، سنتمر ایک پرندہ ہے جو لکڑیاں چُن چُن کر ایندھن کا ڈھیر لگاتا ہے اور اس میں بیٹھ کر ھُو کا ذکر کرتا ہے جب وہ ہر سانس کے ساتھ اسم ھُو کی ضرب لگاتا ہے تو اس کے وجود سے ذکر ھُو کی تیز آگ بھڑک کر لکڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے جس میں وہ جل کر راکھ ہوجاتا ہے بعد میں جب بارش برستی ہے تو اس راکھ سے ایک انڈہ نکلتا ہے جس سے ایک بچہ پیدا ہوتا ہے جب یہ بچہ بڑا ہوکر اپنے باپ جتنا ہوجاتا ہے تو وہ بھی اپنے باپ کی طرح ذکر ھُو کی مشق کرتا ہے اور آگ میں جل کر راکھ ہوجاتا ہے اور یہ سلسلہ ابدالآباد تک چلتا رہتا ہے۔ (عین الفقر صفحہ نمبر 112، از حضرت سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ)