ابو عثمان جاحظ سے مروی ہے کہ مجھے یحیی بن جعفر نے بتایا کہ اہل فارس میں سے ایک شخص میرا پڑوسی تھا اور اس کے جیسی لمبی داڑھی میں نے کسی کی نہ دیکھی ۔وہ ساری رات روتا رہتا ایک رات اس کے رونے کی آواز سے میری آنکھ کھل گئی تو اس وقت پھوٹ پھوٹ کر رورہا تھا اور اپنے سر اور سینے کو پیٹ رہا تھا اور قرآن کریم کی ایک آیت دہرارہا تھا جب میں نے اس کی یہ حالت دیکھی تو میں نے سوچا کہ وہ آیت ضرور سننی چاہئے جس نے اسے قتل کر کے رکھ دیا اور میری نیند اڑادی ہے تو میں نے کان لگا کر سنا تو وہ آیت یہ تھی“ ویسئلونک عن المحیض قل ھو اذیٰ“