غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل
(محمد یوسف راناؔ)

وہ ترا رنگین سراپا اور چوڑی کی کھنک
وہ تری زلفوں کا بادل اور آنچل کی دھنک

وہ بنا دیتی ہے مجھ کو بھی شرابی کی طرح
بند کمرے میں مچلتی گرم سانسوں کی مہک

ایک پل میں کر دے پاگل شاعرِ بدنام کو
تیرے ہونٹوں کی حرارت تیرے گالوں کی للک

ماہ وانجم محو حیرت ترے انوار سے
دل کو روشن کر رہی ہے تیرے ماتھے کی چمک

جان یوسف اس سے بہتر تو تیری پازیب ہے
کچھ نہیں ہے اس کے آگے آبشاروں کی کھنک

تو چلے تو یاد آتی ہے صبائے خوش خرام
تجھ سے شرماتی ہے جاناں شاخِ گلشن کی لچک

لفظ یوسفؔ کا ہوا ہے جیسے مصرعہ گیت کا
میرے لہجے میں اتر آئی ترے رخ کی دھنک

 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
وہ ترا رنگین سراپا اور چوڑی کی کھنک
وہ تری زلفوں کا بادل اور آنچل کی دھنک

وہ بنا دیتی ہے مجھ کو بھی شرابی کی طرح
بند کمرے میں مچلتی گرم سانسوں کی مہک

اللہ خیر ہی کرے قاسمی صاحب ~^o^~
 
Top