عمر(رضی اللہ عنہ) کو عزت حضور کی غلامی کی وجہ سے ملی ہے

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ایک وفد بیت المقدّس بھیجا یہ وَفدصحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا وَفد تھا یہ وَفد بیت المقدّس پہنچا۔ یہ اُس دور کی بات ہے جب بیت المقدّس پر پادریوں کا قبضہ تھا حضرت عمر بیت المقدّس کو پادریوں کے چُنگل سے آزاد کرانا چاہتے تھے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے پادریوں سے کہا کہ ہم امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی جانب سے یہ پیغام لائے ہیں کہ تم لوگ جنگ کے لئے تیار ہوجاؤ۔ یہ سُن کر پادریوں نے کہا ہم لوگ صرف تمہارے امیر المومنین کو دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ جو نشانیاں ہم نے فاتح بیت المقدّس کی اپنی کتابوں میں پڑھی ہیں وہ نشانیاں ہم تمہارے امیر میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ نشانیاں تمہارے امیر میں موجود ہوئیں تو ہم بغیر جنگ و جدل کے بیت المقدّس تمہارے حوالے کردیں گے یہ سُن کر مسلمانوں کا یہ وَفد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوااور ساری تفصیل حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے گوش گزار کردی ۔

امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنا ستر پیوند سے بھرا ہوا جُبّہَ پہنا، عمامہ شریف پہنا اور جانے کے لئے تیار ہوگئے۔ تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ، حضرت عمر سے عرض کرنے لگے اے امیرالمؤمنین! وہاں بڑے بڑے لوگ ہوں گے، بڑے بڑے پادری ہوں گے آپ رضی اللہ تعالی عنہ اچھا اور نیا لباس پہن لیں۔ ہمارے بیت المال میں کوئی کمی نہیں۔

انسانی فطرت کا بھی یہی تقاضہ ہے کہ جب بندہ کوئی بڑی جگہ جاتا ہے تو وہ اچھا لباس پہنتا ہے تاکہ اُس کا وقار بلند ہو۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی یہ بات سُن کر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو جلال آگیا اور فرمانے لگے کہ کیا تم لوگ یہ سمجھے کہ عمر کو عزت حکومت کی وجہ سے ملی ہے یا اچھے لباس کی وجہ سے ملی ہے؟ نہیں ۔ آپ فوراً سواری تیار کر کے روانہ ہوگئے جیسے ہی آپ رضی اللہ تعالی عنہ بیت المقدّس پہنچے تو حضرت عمر فارقِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا حُلیہ مبارک دیکھ کر ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام کو دیکھ کر پادریوں کی چیخیں نکل گئیں اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے قدموں میں گِر پڑے اور ساری بیت المقدّس کی چابیاں حضرت عمر کے حوالے کردیں اور کہنے لگے کہ ہمیں آپ سے جنگ نہیں کرنی کیونکہ ہم نے جو حُلیہ فاتح بیت المقدس کا کتاب میں پڑھا ہے یہ وہی حُلیہ ہے اس طرح بغیر جنگ کے بیت المقدّس آزاد ہوگیا. (اللہ اکبر)
 
Top