آئی پھر یاد مدینہ کی رلانے کیلئے

  • موضوع کا آغاز کرنے والا قاسمی
  • تاریخ آغاز
ق

قاسمی

خوش آمدید
مہمان گرامی
آئی پھر یاد مدینہ کی رلانے کیلئے
دل تڑؑپ اٹھا ہے دربار میں جانے کیلئے

کاش میں اڑتا پھروں خاک مدینہ بن کر
اور مچلتا رہوں سرکار کو پانے کیلئے

غم نہیں، چھوڑ دے سارا زمانہ مجھ کو
میرے آقا تو ہیں سینے سے لگانے کیلئے

یہ تو بس ان کا کرم ہے کہ وہ سن لیتے ہیں
ورنہ یہ لب کہاں فریاد سنانے کیلئے

بخش دی نعت کی دولت جو آقا نے ہمیں
کتنا پیارا ہے وسیلہ انھیں پانے کیلئے

پھر میسر تجھے دیدار مدینہ ہوگا
وہ بلائیں گے تجھے جلوہ دکھانے کیلئے

عدیل سلطانی​
 
Top