خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی یاد میں
کیا شان ہے کیا صورت وسیر ت عمر کی
میں خوش ہوں مرے ہونٹوں پہ مدحت ہے عمر کی
شیطان جس سے ڈرتا ہے صورت ہے عمر کی
بے داغ مثلِ آئنہ سیرت عمر کی (قیصر سوری)
کعبہ میں ہوئی پہلی اذاں اُن کی بدولت
کفار کو ہمت نہ ہوئی فتنہ وشر کی(مرزا ساجد)
بوئے گل فاروق ہیں بوئے وفا فاروق ہیں
گلشن اسلام کی باد صبا فاروق ہیں(جاوید اقبال)
اسلام کے بازوؤں میں طاقت ہے عمر کی
ایمان کی نبضوں میں حرارت ہے عمر کی (جنید اکرم)
سرکار سے یہ عشق کا اندازہ تو دیکھو
آقا کے قریں آج بھی تربت ہے عمر کی (شمیم عباسی)
صدام بنو موت کو سینے سے لگالو
تم مرنہیں سکتے یہ ضمانت ہے عمر کی (امین عالم رابن)
آپ کا اسلام لانا یہ خدا کی دین ہے
مصطفیٰ صلی علیٰ کی دعا فاروق ہیں(شاہد غوری)
پڑھتا ہے بڑے شوق سے یوں سارا زمانہ
قرآن میں تائید وحمایت عمر کی ( شمیم عباسی)
ہم خون کے آنسو نہ بہائیں تو کریں کیا؟
تجھ مجھ کی نہیں ہے یہ شہادت عمر کی (زبیر ابن سیفی)
مانی ہوئی جہاں میں خلافت عمر کی ہے
مشہور ساری دنیا میں طاقت عمر کی ہے( حافظ مسرور)
گر زندگی کر جاتی وفا اور کچھ اُن سے
سب دیکھتے دنیا پہ حکومت ہے عمر کی ( ضیاء الدین عثمانی)
خط جیسے ملا آگئی دریا میں روانی
جب نیل نے دیکھا یہ عبارت عمر کی ہے( ناصر امروہی)
سامنے شیطان بھی پڑتا نہیں فاروق کے
سوچتا ہوں کیا جلال کبریا فاروق ہیں ( شہاب انور)
ثانی نہیں اس کا کوئی مشکل سے ملے گا
تاریخ میں جو شانِ عدالت ہے عمر کی(سلیمان فرازحسنپوری)
بھولے نہیں ہیں دشمن ِاسلام آج تک
طاری دلِ اغیار پہ ہیبت ہے عمر کی( ذیشان علی شوق)
ہے مسجدوں میں گونج ازانوً کی آج بھی
یہ دین مصطفیٰ یہ عنایت عمر کی ہے( ریاض عادل)
چلتی پھرتی آیتیں ہیں زندگی فاروق کی
روئے قرآنِ مبین کا آئینہ فاروق ہیں( انیس احمد)
کیا شان ہے کیا صورت وسیر ت عمر کی
میں خوش ہوں مرے ہونٹوں پہ مدحت ہے عمر کی
شیطان جس سے ڈرتا ہے صورت ہے عمر کی
بے داغ مثلِ آئنہ سیرت عمر کی (قیصر سوری)
کعبہ میں ہوئی پہلی اذاں اُن کی بدولت
کفار کو ہمت نہ ہوئی فتنہ وشر کی(مرزا ساجد)
بوئے گل فاروق ہیں بوئے وفا فاروق ہیں
گلشن اسلام کی باد صبا فاروق ہیں(جاوید اقبال)
اسلام کے بازوؤں میں طاقت ہے عمر کی
ایمان کی نبضوں میں حرارت ہے عمر کی (جنید اکرم)
سرکار سے یہ عشق کا اندازہ تو دیکھو
آقا کے قریں آج بھی تربت ہے عمر کی (شمیم عباسی)
صدام بنو موت کو سینے سے لگالو
تم مرنہیں سکتے یہ ضمانت ہے عمر کی (امین عالم رابن)
آپ کا اسلام لانا یہ خدا کی دین ہے
مصطفیٰ صلی علیٰ کی دعا فاروق ہیں(شاہد غوری)
پڑھتا ہے بڑے شوق سے یوں سارا زمانہ
قرآن میں تائید وحمایت عمر کی ( شمیم عباسی)
ہم خون کے آنسو نہ بہائیں تو کریں کیا؟
تجھ مجھ کی نہیں ہے یہ شہادت عمر کی (زبیر ابن سیفی)
مانی ہوئی جہاں میں خلافت عمر کی ہے
مشہور ساری دنیا میں طاقت عمر کی ہے( حافظ مسرور)
گر زندگی کر جاتی وفا اور کچھ اُن سے
سب دیکھتے دنیا پہ حکومت ہے عمر کی ( ضیاء الدین عثمانی)
خط جیسے ملا آگئی دریا میں روانی
جب نیل نے دیکھا یہ عبارت عمر کی ہے( ناصر امروہی)
سامنے شیطان بھی پڑتا نہیں فاروق کے
سوچتا ہوں کیا جلال کبریا فاروق ہیں ( شہاب انور)
ثانی نہیں اس کا کوئی مشکل سے ملے گا
تاریخ میں جو شانِ عدالت ہے عمر کی(سلیمان فرازحسنپوری)
بھولے نہیں ہیں دشمن ِاسلام آج تک
طاری دلِ اغیار پہ ہیبت ہے عمر کی( ذیشان علی شوق)
ہے مسجدوں میں گونج ازانوً کی آج بھی
یہ دین مصطفیٰ یہ عنایت عمر کی ہے( ریاض عادل)
چلتی پھرتی آیتیں ہیں زندگی فاروق کی
روئے قرآنِ مبین کا آئینہ فاروق ہیں( انیس احمد)