سچے بیٹے ماں پر کٹ مرتے ہیں

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی

امیر شریعت حضرت سید عطاء اللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ ایک جلسے سے خطاب فرما رہے تھے۔ یہ جلسہ راجپال کی کتاب ( خاکم بدہہن ) رنگیلا رسول کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے منعقد کیاگیا تھا۔ اس جلسے میں مفتی کفایت اللہ اور مولانا سعید بھی موجود تھے۔
امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ نے فرمایا :
" آج مفتی کفایت اللہ اور مولانا سعید احمد کے دروازے پر ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا آئیں اور فرمایا کہ ہم تمہاری مائیں ہیں۔ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ کافروں نے ہمیں گالیاں دی ہیں پھر اس زبردست کروٹ کے ساتھ لوگوں کو مخاطب ہو کر کہا کہ جلسہ دہل گیا۔
ارے دیکھو تو ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا دروازے پر تو نہیں کھڑی ہیں؟ جلسہ میں گہرام مچ گیا لوگ دھاڑیں مار مار کر رونے لگے
دیکھو دیکھو سبز گنبد میں رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم تڑپ رہے ہیں، خدیجہ و عائشہ رضی اللہ عنھما پریشان ہیں۔ امہات المومنین تم سے اپنے حق کا مطالبہ کرتی ہیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا پکارتی ہیں۔ وہ عائشہ جن کو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم " حمیرا " کہا کرتے تھے۔ جنہوں نے رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے وقت مسواک چبا کر دی تھی۔ ان کی ناموس پر قربان ہو جاؤ، سچے بیٹے ماں پر کٹ مرا کرتے ہیں۔
( 7 جولائی 1927ء )
 
Top