امام بخاری رحمتہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے چھ لاکھ حدیثوں میں سے انتخاب کر کے بخاری شریف لکھی ہے ۔ جس میں سات ہزار دو سو پچھتر حدیثیں ہیں ، اور ہر حدیث لکھتے وقت دو رکعت نفل نماز پڑھ کر حدیث لکھی ہے ۔
ایک دفعہ امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ بغداد پہنچے تو وہاں کے محدثین نے ان کا امتحان لینے کا پروگرام بنایا ، اس طرح کہ کچھ آدمی متعین ہوئے ان میں ہر شخص نے دس دس حدیثیں چھانٹیں ان کے الفاظ اور سند کو بدل بدل کر ان سے پوچھا۔ امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ ہر سوال کے جواب میں ــ’’ مجھے معلوم نہیں ‘‘کہتے رہے ۔ جب دس کے دس پوچھ چکے تو انہوں نے سب سے پہلے پوچھنے والے کو مخاطب کر کے فرمایا کہ تم نے سب سے پہلی حدیث یہ پوچھی تھی تم نے اس طرح بیان کی یہ غلط ہے اور صحیح اس طرح ہے دوسری حدیث یہ پوچھی تھی وہ اس طرح تم نے بیان کی یہ غلط ہے اور صحیح اس طرح ہے غرض اسی طرح سو کی سو حدیثیں ترتیب وار بیان فرما دیں کہ ہر حدیث کو اوّل اس طرح پڑھتے جس طرح امتحان لینے والے نے پڑھا تھا پھر کہتے کہ یہ غلط ہے اور صحیح اس طرح ہے ۔
امتحان لینے والے امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کے حافظے پر حیران رہ گئے
حکایت الصحابہ