مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی مرحوم اس تبلیغی تحریک کی سادگی ،اخلاص، جد وجہد وعمل نہج نبوت سے اس کی قربت اور اس کے خاموش انقلاب پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔
" یہ قابل قدر نتائج جو گنتی کے چند برسوں میں بر آمد ہوئے ہیں محض اخلاص اور محنت وکاوش کا ثمرہ ہیں ۔ وہاں نہ کوئی کمیٹی ہے ، نہ چندہ ہے ، نہ اس تحریک کا کوئی جدا گانہ نام ہے ، نہ اس کے ممبر بھرتی کئے جاتے ہیں ، نہ کوئی امیر ورئیس پشت پر ہے ، نہ کوئی اخبار نکلتا ہے ، نہ تو قواعد پریڈ اور یو نیفارم اور باجوں اور جھنڈوں کے نمائشی مظاہرے ہوتے ہیں ، نہ اپنے کارناموں کا اشتہار دیا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس اکیلے آدمی ( الیاسؒ ) نے جو ٹھوس کام کیا ہے ، وہ ہماری بڑی بڑی انجمنوں اور ان کے بلند بانگ تحریکوں سے آج تک بن نہ آیا جس کے نام آپ رات دن اخبارات میں دیکھتے ہیں ۔ حقیقۃ اس نوعیت کی تحریک ہندوستان کی اسلامی تاریخ میں یا تو حضرت شیخ احمد مجدد سر ہندیؒ نے اٹھائی تھی یا حضرت سید احمد بریلویؒ نے اس کا احیاء کیا تھا۔ اب مولا نا الیاس صاحبؒ کو اللہ تعالیٰ نے تازہ کر نے کی تو فیق بخشی ہے ۔( تبلیغی جماعت حقائق ۔ غلط فہمیاں)
" یہ قابل قدر نتائج جو گنتی کے چند برسوں میں بر آمد ہوئے ہیں محض اخلاص اور محنت وکاوش کا ثمرہ ہیں ۔ وہاں نہ کوئی کمیٹی ہے ، نہ چندہ ہے ، نہ اس تحریک کا کوئی جدا گانہ نام ہے ، نہ اس کے ممبر بھرتی کئے جاتے ہیں ، نہ کوئی امیر ورئیس پشت پر ہے ، نہ کوئی اخبار نکلتا ہے ، نہ تو قواعد پریڈ اور یو نیفارم اور باجوں اور جھنڈوں کے نمائشی مظاہرے ہوتے ہیں ، نہ اپنے کارناموں کا اشتہار دیا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس اکیلے آدمی ( الیاسؒ ) نے جو ٹھوس کام کیا ہے ، وہ ہماری بڑی بڑی انجمنوں اور ان کے بلند بانگ تحریکوں سے آج تک بن نہ آیا جس کے نام آپ رات دن اخبارات میں دیکھتے ہیں ۔ حقیقۃ اس نوعیت کی تحریک ہندوستان کی اسلامی تاریخ میں یا تو حضرت شیخ احمد مجدد سر ہندیؒ نے اٹھائی تھی یا حضرت سید احمد بریلویؒ نے اس کا احیاء کیا تھا۔ اب مولا نا الیاس صاحبؒ کو اللہ تعالیٰ نے تازہ کر نے کی تو فیق بخشی ہے ۔( تبلیغی جماعت حقائق ۔ غلط فہمیاں)