حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی چھ نصیحتیں
(۱) جو آدمی زیادہ ہنستا ہے،اُس کا رعب کم ہوجاتا ہے۔
(۲) جو مزاق زیادہ کرتا ہے، لوگ اسے ہلکا اور بے حیثیت سمجھتے ہیں۔
(۳)جو باتیں زیادہ کرتا ہے، اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں۔
(۴)جس کی لغزشیں زادہ ہو جاتی ہیں، اس کی حیا کم ہوجاتی ہے۔
(۵) جس کی حیاکم ہوجاتی ہے،اس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے۔
(۶) جس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے،اس کا دل مُردہ ہوجاتا ہے۔
(حیاۃ الصحابہ،جلد۳ ص ۵۴۲ )
(۱) جو آدمی زیادہ ہنستا ہے،اُس کا رعب کم ہوجاتا ہے۔
(۲) جو مزاق زیادہ کرتا ہے، لوگ اسے ہلکا اور بے حیثیت سمجھتے ہیں۔
(۳)جو باتیں زیادہ کرتا ہے، اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں۔
(۴)جس کی لغزشیں زادہ ہو جاتی ہیں، اس کی حیا کم ہوجاتی ہے۔
(۵) جس کی حیاکم ہوجاتی ہے،اس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے۔
(۶) جس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے،اس کا دل مُردہ ہوجاتا ہے۔
(حیاۃ الصحابہ،جلد۳ ص ۵۴۲ )